حضورﷺ نے دوسری مرتبہ پوچھا، پھر تیسری مرتبہ پوچھا۔ تیسری مرتبہ حضرت اُبی ابن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: ''آیۃ الکرسی''۔ پورے قرآن پاک کی سب سے افضل آیت ہے۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: ''ابوالمنذر! (حضرت اُبی ابن کعب کی کنیت ہے) تم کو علم مبارک ہو (یعنی تم نے قرآن پاک میں سب سے افضل اور بہترین آیت کون سی ہے، اس کو جان لیا)یعنی یہ بالکل صحیح بات ہے، اس لیے آپ ﷺ نے بشارت اور خوشخبری دی۔ پھر فرمایا کہ یہ ایسی آیت ہے کہ اس کی ایک زبان اور دو ہونٹ ہیں، اور فرشتہ عرش کی پنڈلی کے پاس اس کو پڑھتا ہے۔ ۱؎
حاملانِ عرش فرشتے اس آیت الکرسی کو پڑھ کر اللہ تبارک وتعالیٰ کا تقرب حاصل کرتے ہیں،قاری ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ اس کا یہ مطلب سمجھ میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قریب ترین فرشتوں کے لیے یہ تجویز فرمایا ہے کہ وہ اس کو پڑھیں اور جو جتنا پڑھے گا اللہ تعالیٰ اُس سے اتناخوش ہوگا، اور جس سے اللہ تبارک وتعالیٰ خوش ہوں گے اللہ تبارک وتعالیٰ اُس کو قرب عطا فرمائیں گے۔
''آیۃ الکرسی'' اور اجازتِ نکاح
حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ حضور ﷺ نے ایک آدمی سے پوچھا کہ تمہاری شادی ہوگئی؟ اُس نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! میری شادی نہیں ہوئی۔ فرمایا کہ شادی کیوں نہیں ہوئی؟ تمہیں شادی کرلینی چاہیے تھی۔ اُس نے کہا کہ میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔
-----------------------------------------------------
۱؎ : سنن ِبیھقی :۱۲۱۔