لاکھوں، کروڑوں سال جہنم میں جلنا پڑے مگر حضور ﷺکی برکت سے اُسے ایمان کا فائدہ یہ ملے گا کہ اُسے جہنم سے نکالا جائے گا اور سب کے سب جو مسلمان مرے ہیں اورحضور ﷺ کی اُمت میں سے ہیں جنت میں پہنچادئیے جائیں گے۔ اگرچہ اوّل مرحلے میں جانے والوں کی تعداد دوسروں کے مقابلے میں کم ہوگی۔
توازن قائم رکھنے کے لیے حضور ﷺنےجو ارشادات فرمائے، وہ بھی آپ لوگوں کو سنادیے گئے اور یہ اس مضمون کو مستحضر کرنے کے لیے عرض کیا گیا کہ حق تعالیٰ جل جلالہ، نے آیۃ الکرسی کے ذریعے سے انسانیت پر اپنا اثر بتلایا اور اپنا تعارف کروایا ہے کہ میں کیسا ہوں، اسی لیے اس آیت کو اہم ترین آیت قرار دیا گیا ہے۔اور اس مضمون کے ذیل میں چند باتیں اسی سے متعلق آپ کے سامنے ضمناً بیان کی گئیں۔
باری تعالی کا علمِ محیط
يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ
جانتا ہے وہ اُن کے تمام حاضر و غائب حالات کو۔
دنیا میں مخلوق کے سامنے جو کچھ ہے اللہ تعالیٰ اُس کو جانتے ہیں اور غائب سے مراد آخرت ہے۔ دنیا میں مخلوق کے کیا کیا حالات ہیں، اللہ تعالیٰ ان سے واقف ہیں اور آخرت میں مخلوق کے ساتھ کیا حالات آنے والے ہیں، ہر ہر مخلوق کے ساتھ کیا کچھ ہونے والا ہے، اللہ تعالیٰ سب جانتے ہیں۔
بعضوں نے لکھا ہے کہ اس کا مفہوم یہ ہے کہ وہ جانتا ہے لوگوں کے مقامات کو بھی کہ ان کو کون سا مقام ملنے والا ہے؟ اور لوگوں کے حالات کو بھی وہ جانتا ہے۔ لوگوں کے اقوال کو