فضائل والا علم دیا گیا۔ مسائل سے پہلے فضائل اس لیے بتائے جاتے تھے کہ طبیعتوں میں عمل کا شوق پیدا ہوجائے۔ آپ ﷺ نے آیۃ الکرسی کی بڑی فضیلت بیان فرمائی کہ آدمی شیطان کے شر سے اور مصیبتوں و پریشانیوں سے محفوظ ہو جاتا ہے۔ یہ دنیاوی اعتبار سے فائدہ ہے۔ اُخروی اعتبار سے کیا فائدہ ہے؟
''آیۃ الکرسی'' جنت میں دخولِ اولی کا باعث
حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو آدمی ہر نماز کے فوراً بعد آیۃ الکرسی پڑھے گا تو جنت میں داخل ہونے کے لیے اُس کو کوئی چیز مانع نہیں ہے سوائے موت کے۔
مَنْ قَرَأَ آیَۃَ الْکُرْسِيٌِ دُبُرَ کُلِّ صَلَاۃٍ مَکْتُوْبَۃٍ لَمْ یَمْنَعْہُ مِنْ دُخُوْلِ الْجَنَّۃِ إِلَّا اَنْ یَّمُوْتَ ۱؎
جو کوئی ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھے گا،جنت میں داخل ہونے سے کوئی چیز حاجب اور رکاوٹ نہیں ہے سوائے موت کے۔
محدثین نے فرمایا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی برکت سے دخولِ اوّلی یعنی پہلے ہی مرحلے میں جنت میں داخلہ نصیب ہوجاتا ہے۔ ظاہر ہے کہ جب صرف موت ہی جنت میں داخل ہونے کا فاصلہ بنی ہوئی ہے اور کوئی رکاوٹ نہیں ہے تو اس کا مفہوم یہ ہوا کہ اُس کو کوئی مصیبت نہ تو قبر میں پیش آئے گی اور نہ حشر میں پیش آئے گی بلکہ جنت والے حالات سے اُس کو قبر ہی میں آرام دیا جائے گا۔ اگر آیۃ الکرسی کی کوئی اور فضیلت نہ بھی ہوتی توصرف یہی فضیلت اسکی اہمیت بتانے کےلئے کافی ہوتی،اسلئے ہرشخص ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی اہتمام سے پڑھا کرے۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی احادیث ہیں، اُن میں سے چند آپ کے سامنے اس لیے پیش کی گئی ہیں تاکہ اس آیت کریمہ کی عظمت اور اہمیت ہمارے دلوں میں آجائے،
-----------------------------------------------------
۱؎ : سننِ کبریٰ للنسائی:۹۸۴۸۔