ولایت کے درجات
ایمان اور تقویٰ کے درجات ہیں۔ اگر ادنیٰ درجے کا ایمان اور ادنیٰ درجے کا تقویٰ ہے (جس میں اعمال شامل ہوتے ہیں) تو ولایت بھی ادنیٰ درجے کی ہے۔ اگر متوسط درجے کا ایمان اور متوسط درجے کا تقویٰ ہے تو ولایت بھی متوسط درجے کی ہے۔ اگر اعلیٰ درجے کا ایمان اور اعلیٰ درجے کا تقویٰ ہے تو ولایت بھی اعلیٰ درجے کی ہے۔ پھر ایمان کے درجات میں تفاوت کے اعتبار سے ولایت کے درجات میں بھی تفاوت ہوگا۔
اولیاء اللہ کے لئے بشارت
اللہ کے ولیوں کو موت کے وقت خوف نہیں ہوتا۔ ان کے پیچھے رہ جانے والے لوگوں اور اولاد وغیرہ کے بارے میں تسلی دی جاتی ہے کہ تم مطمئن اور بے فکر رہو۔خوف آگے کی چیز میں ہوتا ہے کہ پتہ نہیں کیا ہوگا؟ اور حزن پیچھے کی چیز میں ہوتا ہے کہ میں جارہا ہوں، پتہ نہیں میرے بیوی بچوں کا کیا ہوگا، میرے کاروبار کا کیا ہوگا، میری جائیداد کا کیا ہوگا۔ ولی اللہ کو حق تعالیٰ شانہ، کے ساتھ اتنا تعلق ہوتا ہے کہ اُن کو بشارت دی جاتی ہے کہ تم خوف اور حزن نہ کرو، آخر تک ہم تمہارے ساتھ ہیں، ہم نے انتظام کر رکھا ہے۔ اللہ تبارک وتعالی فرشتوں کو بھیج کر خوشخبری دے دیتے ہیں کہ میرے بندے کو تسلی دیتے رہو، اطمینان دلاتے رہو کہ ہم اُس سے خوش ہیں۔
ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَرْضِيَّةً۱؎
چل تو اپنے پروردگار کی طرف اس حال میں کہ تو بھی خوش اور وہ بھی خوش
-----------------------------------------------------
۱؎: الفجر:۲۸۔