جن ان کے سامان میں سے کچھ لے جارہا تھا اور اُس نے خود بتایا کہ اگر آپ آیۃ الکرسی پڑھ لیا کریں تو ہم میں اسے لینے کی طاقت باقی نہیں رہتی۔
آیۃ الکرسی اللہ تبارک وتعالیٰ کا کس قدر انعام ہے، اسے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کی نیت سے پڑھنا چاہیے اوراسی طرح اس کے پڑھنے میں یہ فائدہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت سے آدمی کا مال بھی محفوظ ہوتا ہے اور آدمی کی جان بھی محفوظ ہوتی ہے۔ ایک روایت میں حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو آدمی سورۂ حم اور آیۃ الکرسی پڑھے گا، اگر صبح پڑھے گا تو شام تک اُس کی حفاظت کی جائے گی اور شام کو پڑھے گا تو صبح تک اُس کی حفاظت کی جائے گی۔ ۱؎
آپﷺنے فرمایا ہے کہ آیۃ الکرسی کے پڑھنے والے پر ایک فرشتہ مقرر کیا جاتا ہے جو اس کی حفاظت کرتاہے۔ اللہ تعالیٰ انسانوں کی حفاظت فرشتوں کے ذریعے سے کرواتے ہیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ خود حافظ ہیں لیکن اللہ تبارک وتعالیٰ کی ایک عادت ہے کہ انہوں نے دنیا کو دارالاسباب بنایا ہے، یہاں ہر کام اُن کے حکم سے ہوتا ہے اوروہ مختلف مخلوق سے کام لیتے ہیں۔ ایک فرشتہ اس پر مقرر ہوتا ہے کہ صبح آیت الکرسی پڑھنے والے کی شام تک حفاظت کی جائے۔ شام میں پڑھنے والے پر ایک فرشتہ مقرر کردیا جاتا ہے کہ صبح تک اُس کی حفاظت کرے۔۲؎ یہ خود اتنی بڑی فضیلت ہے کہ ہر آدمی کو اس کی ضرورت پڑتی ہے اور ہر آدمی محتاج ہے کہ اُس کی حفاظت ہو۔
فرشتوں کے ذریعے انسان کی حفاظت
حضور ﷺنے فرمایا کہ جنات اتنے کثیر ہیں کہ زمین پر شاید ہی کوئی جگہ اُن سے خالی ہو، اگر اللہ تعالیٰ فرشتوں کے ذریعے سے انسانوں کی حفاظت نہ فرماتے تو یہ جنات ہی انسانوں کو مار ڈالتے۔۳؎
-----------------------------------------------------
۱؎ : سننِ ترمذی:۳۱۲۰۔ ۲؎ : صحیح بخاری:۲۳۱۱۔ ۳؎: روح المعانی:۲ /۱۳۲۔