وَاتَّخَذَ اللهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا ۱؎
اللہ تعالیٰ نے ابراہیم کو خلیل بنایا۔
مگر ابراہیم خلیل علیہ الصلوٰۃ والسلام کا بھی حوصلہ نہیں ہوگا کہ وہ کچھ بولیں۔ جب سرکار دو عالم ﷺ کے سوا دیگرنبیوں کو کچھ بولنے کا حوصلہ نہیں ہوگا تو پھر غیرنبی کے کیا کہنے۔ اس سے اندازہ لگائیں اُس دن پوری انسانیت جمع ہوگی اور یکدم سناٹا چھایا ہوا ہوگا۔ پوری انسانیت حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر قیامت تک جتنے لوگ آئے ہوں گے،سب جمع ہوں گے یہ کتنے ہوں گے؟ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ حضور ﷺنے فرمایا کہ میری پوری اُمت دوسرے لوگوں کے مقابلے میں ایسی ہے جیسے پورے اونٹ میں ایک تِل۔۲؎حق تعالیٰ شانہ، نے ارشاد فرمایا:
''اتَّقُوا رَبَّكُمْ إِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيمٌ''۳؎
اپنے رب سے ڈرو یقیناً قیامت کا زلزلہ بہت بھاری ہوگا۔
"ساعۃ" کا بھاری پن
حضور اکرم ﷺنے فرمایا کہ جانتے ہو اُس دن بھاری پن کیا ہوگا؟ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا کہ اللہ اور اُس کے رسول زیادہ جانتے ہیں۔ فرمایا کہ اللہ تبارک وتعالیٰ جلال میں ہوں گے اور یہاں سے وہاں تک سناٹا ہوگا اور حق تعالیٰ شانہ، فرمادیں گے کہ جہنمیوں کو جہنم رسید کردو۔ فرشتے کہیں گے کہ اے پروردگارِ عالم! اس کا کیا مفہوم ہے؟ حق تعالیٰ شانہ، فرمائیں گے کہ ایک ہزار میں سے نو سو ننانوے کو جہنم میں ڈال دو۔حضور ﷺنے فرمایا کہ وہ ایسا دن ہوگا کہ ۔
-----------------------------------------------------
۱؎: النسا٫:۱۲۵۔ ۲؎: مستدرک حاکم:۷۸۔ ۳؎:الحج:۱۔