لگے: ''اے پروردگار! یہ آپ کا ایسا بندہ ہے جس نے آپ کی ایک پلک جھپکنے کے برابر بھی نافرمانی نہیں کی۔'' فرمایا کہ بستی کو پلٹنے کا کام وہیں سے شروع کرو۔ پہلے اُس بستی کو پلٹو پھر دوسروں کو پلٹو۔ اس کے چہرے پر میری وجہ سے کبھی شکن تک نہیں آئی کہ مخلوق کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔۱؎
آخرت میں ایسا نہیں ہوگا کہ پہلے اس کو جہنم میں ڈالیں گے پھر دوسروں کو ڈالیں گے؛بلکہ آخرت میں اس کو معاف کردیں گے لیکن دنیا میں اُسی نظام کے واسطے سزا رکھی گئی ہے۔ یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا ضابطہ ہے۔
ولایتِ عامہ کا فائدہ
میں ولایتِ عامہ کی بات عرض کررہا تھا چونکہ اللہ تعالیٰ تمام ایمان والوں کے ولی ہیں، اللہ تبارک وتعالیٰ اس ولایتِ عامہ کی وجہ سے مسلمان کا کم سے کم نقصان چاہتے ہیں اوراصل یہ ہے کہ آدمی آخرت کے نقصان سے بچ جائے۔ اگر آدمی دنیا و آخرت دونوں کے نقصان سے بچ سکتا ہے تو اللہ تعالیٰ دونوں سے بچالیتے ہیں۔ اور اگر دونوں میں سے کسی ایک سے بچ سکتا ہے تو اُسے آخرت کے نقصان سے بچالیتے ہیں۔ اس لیے جس مسلمان پر جو حالات یا کوئی تکلیف آئے تو اللہ سے شکوہ نہیں کرنا چاہیے کہ ہمارے ساتھ ایسا ہوا اور اُن کے ساتھ توکچھ نہیں ہوا۔ ارے تم سے اللہ کو محبت ہے اس لیے تمہارے ساتھ یہ سلوک ہورہا ہے۔
اور پھر حضور ﷺنے بشارتیں دی ہیں اور یہاں تک فرمایا کہ مسلمان کو کوئی بھی تکلیف پہنچتی ہے بدنی، قلبی، جسمانی، مالی، اللہ تبارک وتعالیٰ اُس کے گناہوں کا کفارہ کرتے رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر اُس کو کانٹا چبھ جائے تب بھی اللہ تعالیٰ اُس کے گناہوں کا کفارہ فرماتے ہیں۔
-----------------------------------------------------
۱؎: شعب الایمان : ۷۱۸۹۔