عظمتِ باری کا فرشتوں پر اثر
آسمان اللہ تعالیٰ کی عظمت کے سامنے چرچراتا ہے اور اُس کے لیے سزاوار ہے کہ وہ چرچرائے۔ نبی اکرم ﷺے فرمایا کہ آسمانوں میں کوئی چار انچ ایسی جگہ نہیں ہے جہاں کوئی فرشتہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی عبادت میں مشغول نہ ہو، ۱؎یہ فرشتے اللہ تعالیٰ کی عظمت سے متاثر ہیں کوئی جھکا ہوا ہے، کوئی تسبیح میں ہے، کوئی سجدے میں پڑا ہوا ہے۔اور جب سے اللہ تعالیٰ نے ان کو پیدا کیا ہے اس وقت سے قیامت تک اللہ کی عبادت میں مشغول رہیں گے ،کوئی تو قیامت تک رکوع میں ہوگا،اور کوئی سجدہ میں ہوگا،اورکوئی قیام میں ہوگا، اور جب قیامت قائم ہوگی اس وقت یہ سر اٹھائیں گے اور کہیں گے کہ اے رب ہم نے آپ کی عبادت نہیں کی جیسا کہ عبادت کرنے کا حق تھا، ۲؎ فرشتے اللہ تعالیٰ کی ایسی نورانی مخلوق ہے جو اتنی بڑی اور طاقتور ہے کہ آپ اندازہ نہیں لگاسکتے، پھر بھی یہ باری تعالی کے سامنے سر بسجود ہیں اور یہ کھربہا کھرب کی تعداد میں ہیں۔ پانی، ہوائیں، پہاڑ، زمین، چرند پرند سب کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے وجود بخشا اور سب اللہ تعالیٰ کی تسبیح اور تقدیس میں لگے ہؤے ہیں۔
'' وَإِنْ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ ''
ہر چیز اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرتی ہے
''وَلَكِنْ لَا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ '' ۳؎
لیکن تم لوگ اُن کی تسبیح کو نہیں سمجھتے۔ تمام انسانوں کو اللہ تبارک وتعالیٰ کے سامنے سر رگڑنے کا ذمہ دار بنایاگیا۔ تمام انسانوں پر فرض ہے کہ دن میں پانچ مرتبہ اپنی پیشانی کو رگڑیں۔
-----------------------------------------------------
۱؎: سنن ِترمذی:۲۳۱۲۔ ۲؎ : تفسیر ابن کثیر:۴ /۴۴۶۔ ۳؎ : الاسرا٫:۴۴۔