سال) سے مقیم ہیں اور وہاں اللہ تعالیٰ نے حضرت والا سے ایسا کام لیا ہے کہ جس کی نظیر ان جیسے ملکوں میں بہت ہی کم دیکھنے میں آتی ہے،حضرت والا نے اولاًرحمتِ عالم فاؤنڈیشن کی بنیاد ڈالی جس کے تحت مسلمان لڑکیوں کو بے دینی اور بےحیائی کے ماحول سے بچانے کے لیےدارالعلوم شکاگوقائم کیاجس میں آپ بخاری شریف اور حدیث کی دیگر بڑی بڑی کتابوں کا درس دیتے ہیں،دینی ماحول وتربیت کے ساتھ چلنے والے دینی و عصری نصاب تعلیم پر مبنی گائیڈنس اسکول کی سرپرستی ونگرانی نے شکاگو میں ایک انقلاب پیدا کردیا اور عوام الناس کی رہبری کیلئے آپ نےشریعہ بورڈ آف امریکہ کا قیام عمل میں لا یا جس کے تحت ذبیحہ سپروائزری بورڈ نے اس ماحول میں حلال وحرام کو ممتاز کرکے امت کو حرام سے بچانے میں بڑی کامیابی حاصل کی،مقامی دارالا افتاء و دارالقضاء اور ویب سائٹ www.shariahboard.com کےذریعہ عالمی سطح پربندگانِ خدا نےپرسنل وذاتی اور عمومی مسائل میں الحمدللہ استفادہ کیااور کر رہے ہیں نیز آپ کے خطباتِ جمعہ ،اصلاحی و تبلیغی پروگرامس اور تزکیۂ نفوس کی مجالس سے ہزاروں لوگ بحمداللہ مستفیض ہورہے ہیں،حضرت والا کے تقاریر و مواعظ، فکری واصلاحی ،دعوتی وتبلیغی ،تعلیمی اور معاشرتی ہم آہنگی سے لبریز ہوتے ہیں اور منقول کے ساتھ معقولیت آپ کا وصف ممتاز ہےلیکن ایک خصوصیت وامتیاز اللہ رب العزت کی جانب سے حضرت والا کی ذات گرامی میں پایا جاتا ہے کہ آپ تعلیم و تبلیغ اور تزکیہ تینوں ذمہ داریوں کو بحسن خوبی آنجام دیتے ہیں اور تینوں میں ہی اللہ تعالیٰ نے آپ کو وہ کمال اورمقبولیت عطاء فرمائی ہے جس کے بارے میں یہ اعتراف کیےبغیرنہیں رہا جاتا کہ ’’ذَلِكَ فَضْلُ اللهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ‘‘ یہی وجہ ہے کہ قارئین ان دروس میں بھی تینوں قسم کے مضامین سے ہم آہنگی محسوس کریں گے ۔
موجودہ زمانے میں دروس قرآن کے بہت سے حلقوں میں عام بے اعتدالی یہ پاِئی جاتی ہے کہ وہاں قرآن پاک کی صحیح تشریح تو کجا مغربیت سے مرعوب ہونے کے نتیجہ میں اسلاف امت کی تفاسیر سے بیزاری، من گھڑت تاویلات، غلط تشریحات اور رائے زنی کی بھرمار کا گرما گرم ماحول