سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
اس میں بھی برکت ہونے کی دعا کرتے۔چوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اہل مکہ کے لیے گوشت وپانی میں برکت ہونے کی دعا کی تھی اسی وجہ سے سوائے اہل مکہ کےاور کوئی صرف گوشت اورپانی پر گزارہ نہیں کرسکتا اور نہ کسی کوصرف گوشت اور پانی موافق مزاج ہوتاہے۔خیرحضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا جب تمہارا شوہر آجائے تو اس سے میرا سلام کہنا اور کہہ دینا کہ وہ اپنے دروازہ کی چوکھٹ قائم رکھے۔ جب حضرت اسماعیل علیہ السلام گھرمیں آئے توبیوی سے دریافت کیا: کیا کوئی آیاتھا؟بیوی نے کہا جی ہاں! ایک خوبصورت بوڑھاآدمی آیاتھا اوّل تومجھ سے آپ کودریافت کیا میں نے بتادیا۔ پھرطریقہ گزر ان پوچھا میں نے کہہ دیا کہ خوب مزے سے گزرتی ہے۔ اس نے آپ کو ایک پیام دیا ہے،سلام کہاہے اور یہ کہا ہے کہ اپنے دروازہ کی چوکھٹ کوقائم رکھو ۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام نے فرمایا:وہ میرے والد تھے اور چوکھٹ سے مراد تمہاری ذات ہے، مجھے انہوں نے حکم دیاہے کہ تم کو طلاق نہ دوں اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام مدت تک تشریف نہ لائے۔ ایک روز حضرت اسماعیل علیہ السلام زمزم کے قریب ایک درخت کے نیچے بیٹھے تیر بنارہے تھے کہ حضرت ابراہیمعلیہ السلام تشریف لے آئے۔حضرت اسماعیل علیہ السلام نے دیکھا تو کھڑے ہوگئے اور جس طرح باپ بیٹے کے ساتھ اور بیٹا باپ کے ساتھ کرتا ہے وہی برتاؤحضر ت ابراہیم علیہ السلام واسماعیل علیہ السلام نے باہم کیا،حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا:اسماعیل! خداتعالیٰ نے مجھے ایک کام کرنے کاحکم دیاہے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے عرض کیا:توجوکچھ خدا نے حکم دیا ہے اس کوپوراکیجیے۔فرمایا: توکیا تم میری مدد کرو گے ؟اسماعیل علیہ السلام نے کہا:(جی ہاں) میں مدد کروں گا۔حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایک اونچے ٹیلہ کی طرف اشارہ کرکے فرمایا:خدا نے مجھے حکم دیاہے کہ یہاں ایک مکان بناؤں۔ اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام وحضرت اسماعیل علیہ السلام نے اس مکان کی بنیادیں اٹھائیں۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام پتھر اٹھا کرلاتے تھے اورحضرت ابراہیم علیہ السلام تعمیر کرتے تھے،جب دیواریں کچھ اونچی ہوگئیں توحضرت ابراہیم علیہ السلام نے یہ