سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
اسماعیل علیہ السلام کی بیوی سے اسماعیل علیہ السلام کو دریافت کیا:بیوی نے کہا ہمارے کھانے کے لیے کچھ لینے گئے ہیں۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے طریقہ زندگی اورگزران کی صورت دریافت کی۔بیوی نے کہا:بہت بُری گزرتی ہے،ہم بہت تنگی اورسختی میں ہیں اورکچھ اوربھی شکایت کی۔حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا:جب تیرا شوہر آجائے تو اس سے میرا سلام کہنا اورکہہ دینا کہ اپنے دروازہ کی چوکھٹ بدل دے۔حضرت اسماعیل علیہ السلام گھر آئے توان کو کچھ سن گن مل گئی تھی پوچھنے لگے کیاکوئی آیا؟بیوی نے کہا:ہاں!ایک بوڑھا آدمی آیاتھا،یہ شکل اور حلیہ تھا ،مجھ سے آپ کو دریافت کیاتھا،میں نے ان کوبتادیا پھراس نے گزران کی صورت دریافت کی تومیں نے اس سے کہہ دیا کہ ہم بہت تکلیف اور سختی میں ہیں۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام نے فرمایا:پھرکچھ اس نے تم کو نصیحت بھی کی ہے؟ بیوی نے کہا ہاں مجھ سے یہ کہہ گیاہے کہ آپ سے اس کاسلام کہہ دوں اوریہ کہہ دوں کہ آپ اپنے دروازہ کی چوکھٹ تبدیل کردیجیے۔حضرت اسماعیل علیہ السلام نے فرمایا: وہ میرے والد تھے اورمجھے حکم دے گئے ہیں کہ تم کو چھوڑ دوں لہٰذا تم اپنے میکے چلی جاؤ۔چناں چہ حضرت اسماعیل علیہ السلام نے بیوی کوطلاق دے دی اورایک اورعورت سے نکاح کرلیا۔ایک مدت تک ابراہیم علیہ السلام نہ آئے،مد تِ دراز کے بعد پھر ایک روز تشریف لائے ،لیکن حضرت اسماعیل علیہ السلام نہ ملے، بیوی سے دریافت کیاتمہارا شوہر کہاں ہے؟ بیوی نے کہا ہمارے لیے کچھ معاش تلاش کرنے گئے ہیں۔فرمایا:تمہارا کیاحال ہے،طریقۂ زندگی اورصورت معاش کیاہے؟ بیوی نے کہا :ہم بہت اچھے ہیں،آرام سے گزرتی ہے۔گویا خداتعالیٰ کابیوی نے شکر یہ ادا کیا۔حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا: تم لوگ کیاچیز کھاتے ہو؟ بیوی نے کہا:گوشت۔فرمایا:کیاچیز پیتے ہو؟بیوی نے عرض کیا:پانی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا:الٰہی!ان کے گوشت اورپانی میں برکت عطا فرما ۔ ابن عبا س رضی اللہ عنہما کہتے ہیں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس زمانہ میں مکہ میں غلّہ پیدانہیں ہوتا تھا اگرغلّہ ہوتاتو حضرت ابراہیم علیہ السلام