۵… بلکہ قادیانی عقیدے کے مطابق مرزا قادیانی پہلے محمد رسول اﷲﷺ سے بڑھ کر ہے اور اس کے زمانے کی روحانیت محمد عربیﷺ کے زمانے سے اقویٰ اکمل اور اشد ہے۔ (معاذ اﷲ) چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’ اور جس نے اس بات سے انکار کیا کہ نبی علیہ السلام کی بعثت چھٹے ہزار سے تعلق رکھتی ہے۔ جیسا کہ پانچویں ہزار سے تعلق رکھتی تھی۔ پس اس نے حق کا اور نص قرآن کا انکار کیا۔ بلکہ حق یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی روحانیت چھٹے ہزار کے آخر میں یعنی ان دنوں میں بہ نسبت ان سالوں کے اقویٰ اور اکمل اور اشد ہے۔ بلکہ چودھویں رات کی طرح ہے۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۱۸۱، خزائن ج۱۶ص۲۷۱تا۲۷۶)
اسی مضمون کو مرزا قادیانی کے ایک مرید قاضی ظہور الدین اکمل نے ایک قصیدہ نعتیہ کی شکل میں نظم کرکے مرزا قادیانی کو پیش کیا۔ اور مرزا قادیانی سے خراج تحسین وصول کیا۔
امام اپنا عزیزو اس جہاں میں
غلام احمد ہوا دارالاماں میں
غلام احمد ہے عرش رب اکبر
مکاں اس کا ہے گویا لا مکاں میں
غلام احمد رسول اﷲ ہے برحق
شرف پایا ہے نوع انس وجاں میں
محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں
اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شاں میں
(اخبار بدر قادیان ۲۵؍اکتوبر ۱۹۰۶ء الفضل قادیان ۲۲؍اگست ۱۹۴۴ء ص۴)
۶… اسلام، محمد عربی کے زمانہ میں پہلی رات کے چاند کی طرح تھا۔ اور مرزا قادیانی کے زمانے میں چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوگیا۔ (خطبہ الہامیہ ص۱۸۴،خزائن ج۱۶ ص۲۷۵)
۷… مرزا قادیانی کی فتح مبین آنحضرتﷺ کی فتح مبین سے بڑھ کر ہے۔
(خطبہ الہامیہ ص۱۹۳، خزائن ج۱۶ ص۲۸۸)
۸… آنحضرتﷺ کا زمانہ روحانی ترقیات کے لئے پہلا قدم تھا۔ اور مرزا قادیانی کا زمانہ روحانی کمالات کی معراج ہے۔ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۷، خزائن ج۱۶ ص۲۶۶)
۹… مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء آنحضرتﷺ سے زیادہ تھا۔
(ریویو آف ریلیجنز مئی۱۹۶۹ء بحوالہ قادیانی مذہب ص۲۶۶)
۱۰… قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کے بغیر محمد رسول اﷲﷺ کا کلمہ باطل اور منسوخ ہے۔ کوئی شخص یہ کلمہ پڑھ کر مسلمان نہیں ہوسکتا۔ چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود (مرزا