M
قادیانی ناواقف مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لئے بڑے زور سے یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ وہ بھی محمد عربیﷺ کا کلمہ پڑھتے ہیں۔ حالانکہ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت ومسیحیت کی طرح ان کا یہ دعویٰ بھی سو فیصد جھوٹ اور ابلہ فریبی ہے۔ اصل حقیقت کیا ہے؟ مندرجہ ذیل نکات کو سامنے رکھ کر اس کا فیصلہ معمولی عقل وفہم کا آدمی بھی کرسکتا ہے۔
۱… قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ محمد رسول اﷲﷺ دو دفعہ دنیا میں تشریف لائے۔ پہلی بار مکہ میں اور دوسری بار مرزا قادیانی کے بروزی روپ میں۔ چنانچہ مرزا قادیانی لکھتا ہے: ’’آنحضرتﷺ کے دو بعث ہیں۔ یا بہ تبدیل الفاظ یوں کہہ سکتے ہیں۔ کہ ایک بروزی رنگ میں آنحضرتﷺ کا دوبارہ آنا دنیا میں وعدہ دیا گیا تھا جو مسیح موعود اور مہدی معہود (مرزا قادیانی) کے ظہور سے پورا ہوا۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۹۴ حاشیہ، خزائن ج۱۷ص۲۴۹)
۲… چونکہ قادیانیوں کے نزدیک محمد رسول اﷲﷺ مرزا قادیانی کی شکل میں دوبارہ آگئے ہیں۔ اس لئے اب مرزا قادیانی خود محمد رسول اﷲﷺ ہے۔ چنانچہ مرزا قادیانی لکھتا ہے: ’’محمد رسول اﷲ والذین معہ اشداء علی الکفار حماء بینہم اس وحی الٰہی میں میرا نام محمد رکھا گیا اور رسول بھی۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۱، خزائن ج۱۸ص۲۰۷)
۳… اور اب محمد رسول اﷲﷺ کے تمام کمالات مرزا قادیانی کی طرف منتقل ہوگئے ہیں۔ چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’جب کہ میں بروزی طور پر آنحضرتﷺ ہوں اور بروزی رنگ میں تمام کمالات محمدی مع نبوت محمدیہ کے میرے آئینہ ظلیت میں منعکس ہیں تو کونسا الگ انسان ہوا۔ جس نے علیحدہ طور پر نبوت کا دعویٰ کیا ہے۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲)
۴… چونکہ مرزا قادیانی بعینہ محمد رسول اﷲﷺ ہے۔ اس لئے وہ آنحضرتﷺ کے مقام ومرتبہ پر فائز ہے (نعوذ باﷲ) چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’خدا تعالیٰ کے نزدیک حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کا وجود آنحضرتﷺ کا ہی وجود ہے۔ یعنی خدا کے دفتر میں حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) اور آنحضرتﷺ آپس میں کوئی دوئی یا مغایرت نہیں رکھتے۔ بلکہ ایک ہی شان، ایک ہی مرتبہ، ایک ہی منصب اور ایک ہی نام رکھتے ہیں۔ گویا لفظوں میں باوجود دو ہونے کے ایک ہی ہیں۔‘‘ (الفضل قادیان ۱۶؍ستمبر ۱۹۱۵ء بحوالہ قادیانی مذہب ص۳۰۷ طبع نہم لاہور)