لینا کیونکہ ان کا قد میانہ ہوگا۔ رنگ سرخ وسفید۔ کنگھی کئے ہوئے سیدھے سادھے۔ بال یوں معلوم ہوگا کہ سر سے پانی ٹپکنے والا ہے۔ اگرچہ اس پر کہیں تری کا نام نہ ہوگا۔ دوگیرو کے رنگ کی چادریں اوڑھے ہوئے ہوں گے۔ وہ اتر کر صلیب کو توڑیں گے، سور کو قتل کریں گے، جزیہ ختم کریں گے اور تمام مذاہب ان کے زمانہ میں ختم ہوکر صرف ایک مذہب اسلام باقی رہ جائے گا۔ اور ان کے زمانہ میں اﷲ تعالیٰ جھوٹے مسیح دجال کو ہلاک کرے گا اور زمین پر امن وامان کا وہ نقشہ قائم ہوگا کہ اونٹ شیروں کے ساتھ، چیتے بیلوں کے ساتھ اور بھیڑئیے بکریوں کے ساتھ چریں گے اور لڑکے اور بچے سانپوں کے ساتھ کھیلیں گے اور ایک دوسرے کو ذرا کوئی تکلیف نہ دے گا۔ اسی حالت پر جب تک اﷲ تعالیٰ کو منظور ہوگا وہ رہیں گے۔ پھر ان کی وفات ہوگی اور مسلمان ان پر نماز جنازہ ادا کریں گے۔ اوران کو دفن کردیں گے۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت عیسیٰ حضور اکرمﷺ کے ساتھ روضہ اطہر میں دفن کئے جائیں گے۔}
’’عن عبداﷲ بن عمرؓ مرفوعاً ینزل عیسیٰ بن مریم الیٰ الارض فیتزوج ویولد (مشکوٰۃص۴۸۰)‘‘{عبداﷲ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا عیسیٰ بن مریم زمین پر اتریں گے اور نکاح کریں گے اور ان کی اولاد ہوگی۔}
’’عن عبداﷲ بن سلام قال یدفن عیسیٰ مع رسول اﷲﷺ وصاحبیہ فیکون قبرہ رابعاً (درمنثور ج۲ ص۲۴۶)‘‘{عبداﷲ بن سلام بیان کرتے ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام آکر رسول اﷲﷺ اور آپ کے دو جانثاروں یعنی ابو بکرؓ اور عمرؓ کے پاس دفن ہوں گے اور اس لحاظ سے ان کی قبر چوتھی ہوگی۔}
قارئین کرام! آپ نے تمام دلائل پڑھ لئے ہیں۔ جن سے واضح طور پرثابت ہوتا ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نہ مسیح بن مریم ہے نہ مثیل مسیح۔ کیونکہ اس میں کوئی ایسی علامت نہیں پائی جاتی جو احادیث میں بتائی گئی ہیں۔ بلکہ یہ (یعنی مرزا غلام احمد قادیانی) ثلاثون کذابون میں سے ایک ہے اور چودہ سو سال سے ختم نبوت کے معنی یہی سمجھے گئے کہ حضور اکرمﷺ سب نبیوں کے آخر میں ہیں۔ آپﷺ کے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہوگا۔ حضور اکرمﷺ کو خاتم النّبیین ثابت کرنے کے لئے انبیاء سابقین میں سے ایک نبی کو اﷲ تعالیٰ نے زندہ رکھا اور قیامت کے نزدیک نازل فرمائیں گے۔ تاکہ وہ منکرین کو بتلائے کہ جس آخری نبی ’’اسمہ احمد‘‘ کی میں نے بشارت دی تھی، وہ یہی آخر الزمان ہیں اس طرح حجت تمام ہوجائے گی۔