ذات کی قسم کھا کر فرمایا جس کے قبضہ میں آپ کی جان ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام بن مریم ضرور اتر کررہیں گے۔ اور اگر وہ میری قبر پر آکر کھڑے ہوں گے اور مجھ کو یامحمد کہہ کر آواز دیں گے تو میں ان کو ضرور جواب دوں گا۔ }
’’عن ابی ہریرۃؓ مرفوعاً انی لا رجوا ان طالت بی حیاۃ ان ادرک عیسیٰ بن مریم فان عجل بی موت فمن ادرکہ فلیقرئۃ منی السلام (مسند احمد)‘‘{ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ اگر میری زندگی دراز ہوگئی تو مجھ کو امید ہے کہ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام سے میری ملاقات ہو جائے گی اور اگر اس سے پہلے میری موت آجائے تو جو شخص ان کا زمانہ پائے وہ میری جانب سے ان کی خدمت میں سلام عرض کردے۔ }
’’عن الحسن مرفوعاً ومرقوفاً قال قال رسول اﷲﷺ للیہود ان عیسیٰ لم یمت وانہ راجع الیکم یوم القیامۃ (ابن کثیر ج۱ ص۳۶۶)‘‘{حضرت حسنؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے یہود سے ارشاد فرمایا عیسیٰ ابھی مرے نہیں ہیں۔ اور قیامت سے پہلے ان کو لوٹ کر تمہارے پاس آنا ہے۔}
’’عن ابی ہریرۃؓ عن النبیﷺ قال الانبیاء اخوۃ العلات ابوہم واحد وامّہاتہم شتی وانا اولیٰ الناس بعیسیٰ بن مریم لانہ لم یکن بینی وبینہ نبی وانہ نازل فاذا راتیموہ فاعر فوہ فانہ رجل مربوع الیٰ الحمرۃ والبیاض سبط کانّ راسہ یقطروان لم یصبہ بلل ممصرتین فیکسر الصلیب ویقتل الخنزیر ویضع الجزیۃ ویعطل الملل حتیٰ یہلک اﷲ فی زمانہ المسیح الدجال الکذاب وتقع الامنۃ فی الارض حتیٰ ترتع الابل مع الاسد جمیعاً والنمور مع البقر الذباب مع الغنم ویلعب الصبیان والغلمان بالحیات لا یضر بعضہم بعضاً فیمکث ماشاء اﷲ ان یمکث ثم یتوفی فیصلی علیہ المسلمون ویدفنونہ (مسند احمد ج۲ ص۴۳۷، تفسیر ابن جریر ج۶ص۲۲)‘‘{ابوہریرہؓ رسول اﷲﷺ سے روایت کہتے ہیں کہ جتنے انبیاء ہیں سب باپ شریک بھائیوں کی طرح ہیں۔ والد ایک اور مائیں علیحدہ علیحدہ ہیں۔ عیسیٰ علیہ السلام سے سب سے زیادہ نزدیک میں ہوں۔ میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں۔ دیکھو وہ ضرور اتریں گے۔ اور جب تم ان کو دیکھو گے تو فوراً پہچان