{حضرت عرباض بن ساریہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا میں اﷲ کا بندہ ہوں اور میں خاتم النّبیین یعنی آخری نبی ہوں۔}
’’عن ابن عمرؓ یقول خرج علینا رسول اﷲﷺ یوماً کالمودّع فقال انا النبی الامی ثلاثا ولا نبی بعدی (رواہ احمد فی تفسیر ابن کثیر ج۸ ص۹۱)‘‘ {ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ ایک دن حضور اکرمﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور اس طرح تقریر فرمائی۔ جیسے کوئی رخصت ہونے والا تقریر کیا کرتا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ نبی امی جن کی آمد کی خبر تھی وہ میں ہی ہوں۔ اور میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔}
’’عن ابی ہریرہؓ ان رسول اﷲﷺ قال ان مثلی ومثل الانبیاء من قبلی کمثل رجل بنیٰ بیتاً فاحسنہ واجملہ الا موضع لبنۃ من زاویۃ فجعل الناس یطوفون بہ ویعجبون لہ ویقولون ہلاً وضعت ہٰذہ اللبنۃ وانا خاتم النّبیین (بخاری ج۱ ص۵۰۱، مسلم ج۲ ص۲۴۸)‘‘ {ابی ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ میری مثال اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسے کسی شخص نے گھر بنایا اور اسے خوب آراستہ پیراستہ کیا۔ مگر اس کے ایک گوشے میں صرف ایک اینٹ چھوڑ دی۔ لوگ آکر اس کے اردگرد گھومنے لگے اور تعجب کرنے لگے اور کہنے لگے یہ اینٹ کیوں نہ رکھ دی گئی۔ تاکہ یہ عیب بھی نہ رہتا اور میں آخری نبی ہوں (بعض الفاظ میں یہ ہے کہ میں نے آکر اس اینٹ کی جگہ کو پر کردیا۔ اور اب قصر نبوت میری آمد سے مکمل ہوگیا ہے اور مجھ پر تمام رسول ختم کردئیے گئے)}
’’عن سعد بن ابی وقاصؓ قال قال رسول اﷲﷺ لعلیّ انت منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ الّا انہ لا نبی بعدی(بخاری ج۲ ص۶۳۳مسلم ج۲ ص۲۷۸)‘‘ {سعد ابن ابی وقاص سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ حضرت علیؓ سے کہ تمہیں مجھ سے وہ نسبت ہے جو ہارون علیہ السلام کو حضرت موسیٰ علیہ السلام سے تھی۔ مگر فرق اتنا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا۔ }
’’عن ام کرزؓ قالت سمعت النبیﷺ ذہبت النبوۃ وبقیت المبشرت (احمد، بن ماجہ)‘‘ {ام کرزؓ روایت فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم سے خود سنا ہے کہ نبوت تو ختم ہوئی ہاں صرف مبشرات باقی ہیں۔}
’’عن عقبۃ ابن عامرؓ قال قال رسول اﷲﷺ لوکان بعدی نبی لکان عمر بن الخطاب (رواہ ترمذی ج۲ ص۲۰۹)‘‘{عقبہ بن عامرؓ روایت فرماتے ہیں کہ حضور