حاوی ہیں۔ یعنی ایک مسلمان سے تعلق رکھتی ہے اور ایک ہندوؤں سے اور ایک عیسائیوں سے اور ان میں سے وہ پیشین گوئی جو مسلمان قوم سے تعلق رکھتی ہے۔ بہت ہی عظیم الشان ہے۔ کیونکہ اس کے اجزاء یہ ہیں: (۱)مرزااحمد بیگ ہوشیارپوری تین سال کی میعاد کے اندر فوت ہو۔ (۲)اور پھر داماد اس کا جو اس کی دختر کلاں (محمدی بیگم) کا شوہر ہے۔ اڑھائی سال کے اندر فوت ہو۔ (۳)اور پھر یہ کہ مرزااحمد بیگ تاروز شادی دختر کلاں فوت نہ ہو۔ (۴)اور پھر یہ کہ وہ دختر بھی تانکاح اور تا ایام بیوہ ہونے اور نکاح ثانی کے فوت نہ ہو۔ (۵)اور پھر یہ کہ یہ عاجز بھی ان تمام واقعات کے پورے ہونے تک فوت نہ ہو۔ (۶)اور پھر یہ کہ اس عاجز سے (محمدی بیگم کا) نکاح ہو جائے اور ظاہر ہے کہ یہ تمام واقعات انسان کے اختیار میں نہیں۔‘‘
(شہادت القرآن ص۸۰،۸۱، خزائن ج۶ ص۳۷۵،۳۷۶)
پادری آتھم کے بارے میں ایک خصوصی الہام
پادری آتھم کے متعلق پیشین گوئی کہ وہ ۵؍جون ۱۸۹۳ء سے پندرہ ماہ کے اندر اندر مر جائے گا۔ ہم مرزاقادیانی کی واضح عبارت نقل کر چکے ہیں۔ لیکن بعد میں مرزاقادیانی کو آتھم کے بارے میں ایک خصوصی الہام ہوا جس کے الفاظ یہ ہیں۔
’’آج رات جو مجھ پر کھلا وہ یہ ہے کہ جب میں نے تضرع اور ابتہال سے جناب الٰہی میں دعا کی کہ تو اس امر میں فیصلہ کر اور ہم عاجز بندے ہیں تیرے فیصلہ کے سوا کچھ نہیں کر سکتے تو اس نے یہ نشان بشارت کے طور پر دیا ہے کہ اس بحث میں (جو آتھم سے ہوئی تھی) دونوں فریقوں میں سے جو فریق عمداً جھوٹ کو اختیار کر رہا ہے اور عاجز انسان (حضرت عیسیٰ) کو خدا بتارہا ہے وہ انہی دنوں مباحثہ کے لحاظ سے یعنی فی دن ایک ماہ لے کر یعنی پندرہ ماہ تک ہاویہ (جہنم) میں گرایا جائے گا اور اس کو سخت ذلت پہنچے گی۔ بشرطیکہ حق کی طرف رجوع نہ کرے اور جو شخص حق پر ہے اور سچے خدا کو مانتا ہے اس کی اس سے عزت ظاہر ہوگی اور اس وقت جب پیشین گوئی ظہور میں آئے گی بعض اندھے سوجاکھے ہو جائیں گے اور بعض لنگڑے چلنے لگیں گے اور بعض بہرے سننے لگیں۔‘‘ (جنگ مقدس ص۱۸۸، ۱۸۹، خزائن ج۶ ص۲۹۱،۲۹۲)
اس پیشین گوئی کے بارے میں مزید لکھتے ہیں: ’’میں حیران تھا کہ اس بحث میں مجھے کیوں آنے کا اتفاق پڑا۔ معمولی بحثیں تو اور لوگ بھی کرتے ہیں۔ اب یہ حقیقت کھلی کہ اس نشان کے لئے تھا۔ میں اس وقت اقرار کرتا ہوں کہ اگر یہ پیشین گوئی جھوٹی نکلی یعنی وہ فریق جو خداتعالیٰ کے نزدیک جھوٹ پر ہے وہ پندرہ ماہ کے عرصہ میں آج کی تاریخ سے بسزائے موت ہاویہ (جہنم)