ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
ان کی زیادتی آخر بشر ہوں کہا نتک صبر کروں اب تغیر نہ ہو تو اور کیا ہوا - اس پر بھی وہ صاحب خاموش رہے تب حضرت والانے فرمایا کہ منشاء تمہارے اس فعل کا محض کبر ہے جس کا حاصل یہ کہ اور لوگوں پر میری بہودگی میری حماقت میرا اجہل ظاہر نہ ہو کیا آپ نواب صاحب کے بیٹے ہیں اور سب آپ کے نوکر اور غلام ہیں کہ زبان بند کئے بیٹھے ہو کیا دوسروں کو یہ سمجھتے ہو کہ یہ سب بیوقوف ہیں ارے بہودہ کسی بات کا تو جواب دے بت بنا کیوں بیٹھا ہے کیا دوسروں کا دماغ دوسروں کا وقت بیکار ہے ایک مشغول آدمی کو اپنی طرف متوجہ کر کے چین سے بیٹھ گیا ایسے ایسے بد نصیب یہاں آکر مرتے ہیں - ارے کیا گھر سے نہ بوملے کی قسم کھا کر چلاتھا جب یہ خیال تھا تو آیا ہی کیوں تھا خواہ مخواہ ستایا اور پریشان کیا چل اٹھ یہاں سے دور ہو اب کیوں دیوار سابنا میرے سامے بیٹھا ہے - عرض کیا کہ غلطی ہوئی معافی کا خواستگار ہوں فرمایا اب کیوں بولا - اب زبان کہاں سے آگئی لتاڑ پڑی تو بولنا شروع کردیا نوا بیت کی شان اب کیوں ٹوٹی اس سے پہلے تو کچھ اور ہی سمجھے بیٹھا تھا - دماغ میں جو خناس تھا وہ کچھ کچھ نکلا - اب معافی چاہتا ہے پہلے نظر نہیں آتا تھا چل یہاں سے خبرادر جو کبھی یہاں آکر قدم رکھا - عرض کیا کی اگر حضرت مجھ کو جان سے بھی ماردیں گے نہ تو جاؤں گا اور نہ آنا چھوڑدوں گا اور آئیندہ ایسا نہ کرونگا - جو آپ فرمائیں گے اس کا اتباع کرونگا اور جو پوچھیں گے اس کا جواب دوں گا فرمایا اچھا میں ابھی اس کا امتحان کرتا ہوں بتلاؤ یہ پرچہ کیوں پیش کیا زبانی کیوں نہیں کہا عرض کیا اس کی وجہ تو وہی ہے جو حضرت نے بیان فرمائی - کہ کسی کو معلوم نہ ہو اور کام ہوجائے ممکن ہے کہ دس آدمیوں میں میتری ہیٹی ہو فرمایا اب اسکا جواب دو کہ ضروری سوالوں پر بھی بولے کیوں نہیں تھے - عرض کیا کہ اس متعلق میں یہ سمجھ رہا تھا کہ سن کو خودہی خاموش ہوجائیں گے بولنے پر ممکن ہے کہ کوئی اور بات زبان سے بہودہ نکل جائے اور اس پر بھی مواخزہ فرمایا کہ خیر ستایا تو بہت مگر سچ بولا - اس وجہ سے معاف کرتا ہوں اور اس وقت مسجد میں یا اور جہاں آرام سے خانقاہ کے اندر مہمان خانہہے آرام کرو بعد نماز ظہر میں آکر بیٹھنا اس میں بھی ایک شرط ہے وہ کہ مکاتبت مخاطبت کچھ نہ خاموش بیٹھا رہنا اچھا یہ بھی بتلاؤ کے روز قیام رہے گا - عرض کیا کہ تین روز فرمایا کہ اب یہاں زمانہ قیام میں نہ تو بولنا اور نہ کوئی پرچہ لکھنا پھر واپس جاکر خط و