ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
ہے کہ بدون خدا کے چاہے ہوئے کسی سے کچھ نہیں ہوسکتا - اس پر کہا کہ بس جی پھر تمہیں کیا ڈر تم جہاں چاہو پھرو یہں پر بعض لوگوں نے محبت کی وجہ سے میرے لئے یہ انتظام سوچا کہ یہ عشاء کے بعد تنہا جاتا ہے چپکے سے ایسے طور پر کہ اس کو معلوم نہ ہو اس کے ساتھ ہولیا کرو - جب گھر میں پہنچ جایا کرے چلے آیا کرو ان ہی مین سے ایک شخص نے کہا کہ اس سے شبہ ہوتا ہے کہ ہم لوگوں کو خدا کی حفاظت پر بھروسہ اور اعتماد نہیں تب وہ انتظام کود ہی موقوف کردیا اسی اختلاف کے سلسلہ میں ایک صاحب کے سوال ہر فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت مولانا محمود حسن صاحب مکان کی بیٹھک میں بعض لوگ بیٹھے ہوئے مجھ پر طعن وعتراض کر ررہے تھے حضرت نے سن لیا فرمایا کہ تمہیں خبر بھی ہے کہ تم ایسے شخص کی برائی کررہے تھے حضرت نے سن لیا فرمایا کہ تمہیں خبر بھی کہ تم ایسے شخص کی برائی کررہے یو جس کو میں اپنا بڑا سمجھتا ہوں - حضرت کے یہ الفاظ غلبہ شفقت اور محبت کی بناۃ پر تھے مجھ کو تو ان الظاف کے نقل سے بھی گرانی ہوتی ہے - میں کیا میری ہستی کیا کجا حضرت ، کجا میں اور یہ بھی فرمایا کہ کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ مجھ کو وحی ہوئی ہے - اور جو کچھ کہہ رہاہوں وحی سے کہہ رہاہوں میری بھی ایک رائے ہے اس کی بھی ایک رائے ہے دونوں طرف صحت کا حتمال ہے - واقعی حضرت اس اختلاف کی حقیقت سے بحمد اللہ پوری طرح با خبر تھے یہ بیچارے کیا جانیں اور ایک شخص کے سوال ہر حضرت مولانا یہ بھی فرمایا تھا کہ ہمیں اس پر بھی فخر ہے کہ ایسا شخص جو ہندوستان بھر سے متاثر نہ ہوا وہ بھی ہماری ہی جماعت میں سے ہے - نیز جب حضرت مولانا دیوبدی کے پاس اختلاف کی خبریں پہنچے لگیں تو فرمایا کہ تولاؤ پھر میں ہی کسی قدر اپنی رائے کو چھوڑ دوں ایک صاحب نے جب کہ حضرت مولانا مالٹا سے تشریف لائے اور میں زیارت کے لئے دیوبند حاضر ہو عرض کیا کہ حضرت وہ ( یعنی میں ) یہاں آیا ہوا ہے اس وقت حضرت اس مسئلہ کے متعلق کچھ فرمادیں یہ حضرات کیسے عادل ہوتے ہیں فرمایا کہ وہ میرا الحاظ کرتا ہے اس لئے میری گفتگو کرنے پر بولیگا نہیں تنگی ہو گی سو میں تنگ کرتا نہیں چاہتا نیز گفتگو سے رائے بدلا نہیں کرتی واقعات سے بدلتی ہے باقی اس پر یقین ہے کہ جب اس کی رائے بدل گئی وہ خود اعلان کردیگا - اسی حاضری میں ایک صاحب نے دیوبندی ہی میں مجھ سے کہا کہ زمانہ غدر میں آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے بزرگ کہڑے ہوئے تھے مطلب بزرگوں کے اتباع میں تم بھی کہڑے ہو میں