ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
دوسرے کی شرکت اور اعانت کے زمہ خود نہ کر سکوں اس میں قدم نہیں رکھتا اب یہی ایک کام تھا کہ مردوں کی غفلت اور ظلم سے عاجز آ آ کرجو عورتیں کثرت سے مرتد ہو رہی ہیں اس کے متعلق ایک رسالہ ترتیب دیا ہے جس کا نام ناجزہ ہے سال بھر سے زائد ہوگیا آج تک تکمیل کو نہیں پہنچ سکا ( الحمد للہ اس ملفوظ کے انظر ااصلاحی کے وقت مکمل ہوکر شائع ہوگیا ) وجہ وہی جس کو میں کہہ رہا ہوں اس میں دوسروں سے بھی بعض باتیں متعلق ہیںدوسروں کو اتنا اہتمام نہیں اور عام حالت ہورہی ہے کہ کام میں تو مدد دینے والے بہت کم ہاں بے سوچے سمجھے اعتراض جتنے چاہو کرالو اس رسالہ کے متعلق بھی اعتراض کیا جاتا ہے کہتے ہیں کہ اس رسالہ کا حاصل تو یہ ہوا کہ حفیت کو چھوڑ دو منشا اس اعتراض کا یہ ہے کہ اس میں بعض صورتوں میں دوسرے ائمہ کے مزاہب پر بھی فتویٰ دیا گیا ہے میں کہتا ہوں کہ حنیفت نہ چھوٹۓ چاہے اسلام چھوٹ جائے جب اسلام اور ایمان ہی جاتا رہا وہ کیا ہوگا حنفی یا شافعی یا مالکی یا حنبلی مقلد یا غیر مقلد دیکھئے عقلیں ہیں اگر یہ فتویٰ لیاجائے کہ ایک شخص یا مرتد ہوتا ہے یا غیر مقلدی اختیار کرتا ہے تو شرعا کیا حکم ہے ۔ اس پر کیا فتویٰ دیتے ہو ؟ باقی میرا مقلد یا غیر مقلد ہونا رسالہ سے کیا پوچھتے ہو فلاں غیر مقلد مولوی صاحب سے پوچھو کہ وہ مقلد سمجھتے ہیں یا غیر مقلدوں کا دشمن اس کا قصہ یہ کہ خواجہ عز یز الحسن صاحب کے ایک عزیز غیر مقلد ہیں انہوں نے میرا خط لکھنو میں سنا ان کو نفع ہوا انہوں نے مولوی صاحب سے خط لکھا کر پوچھا کہ مجھ کو فلاں شخص کے وعظ سے نفع ہوا اگر چند روز اس کے پاس رہوں تو کیسا ہے - اس سے مراد میں ہوں انہوں نے لکھا کہ اس شخص کی صحبت میں برکت ہے مگر ساتھ ہی یہ بھی خیال رکھنا کہ یہ شخص اہل حدیث کا سخت دشمن ہے اب معلوم ہوا کہ میں کیسا غیر مقلد ہوں - تتمہ قصہ کا یہ کہ میں نے جو یہ سن کر کہا کہ ان مولوی صاحب کی عقلمندی تو ملاحظ ہو کر اگر اہل حدیث حق پر ہیں تو ان کے دشمن کی صحبت میں برکت کیسی اس میں تو ظلمت ہوگی ہاں اگر اہل حدیث کے وہ معنی جو قاری عبدا لرحمن صاحب پانی پتی فرمایا کرتے تھے کہ اہل حدیث تو ہیں مگر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث نہیں بلکہ حدیث النفس تو البتہ ایسے اہل حدیث النفس کے مخالف کی صحبت میں بیشک برکت ہوگی جب یہ حضرات یسی موٹی بات کو بھی نہ سمجھے تو حدیث تو کیا