ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
حرکت بھی ایک مرض کے ماتحت ہے وہ مرض کمبخت کبر کا ہے کہ زور سے بولوں گا تو بات کھلے گی ممکن ہے کہ بات ہو بے ڈھنگی تو اتنے لوگوں میں سبکی ہوگی اس لئے آہستہ بولتے ہیں کہ دوسرا کوئی نہ سن لے اور یہ دل گول مول ہی بات رہ کر معاملہ ایک طرف ہو یہ ہے وہ بناء جو آہستہ بولنے کی دل میں تعلیم دے رہی ہے اور ہاں چادر سے منہ چھپارکھا ہے جیسے چور ہوتے ہیں ایک تو آپکی آواز ہی بلند ہے اور اوپر سے اس کو چادر سے لپیٹ دیا جس سے وہ اور بھی سمجھ میں نہیں آتی یہ چادر لپیٹ کر منہ ڈہانپ کر بولنا یہ بھی آجکل علامت بزرگی کی ہے کیا کریں ویسے تو آدمیت سے کورے ہیں اس ک چھپانے کے لئے ظاہری ٹیپ ٹاپ بناؤ سنگہار میں بھی رہتے ہیں اور بولنے میں بھی اس کے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں غرض ہر پہلو سے اپنے عیوب کو چھپاتے پھرتے ہیں مگر یہاں آکر قواعد کی برکت سے بحمداللہ سب راز فاش ہوجاتاہے مزاحا فرمایا اوردل قاش ( تراشدہ ) ہوجاتا ہے اگر یہ برتاؤ نہ تو اصلاح کیسے ہو - اور معلوم نہیں ساری دنیا ہی میں بد فہم لوگوں کی زیادہ آبادی ہے یا میرے ہی حصہ میں چھنٹ چھنٹ کر آتے ہیں کہ کوئی مدرسہ ہے بد فہمی کا کہ اس میں تعلیم پاکر اور سند لیکر آتے ہیں اب اگر کچھ کہتا ہوں تو بدنام ہوتا ہوں اور نہیں کہتا تو اصلاح نہیں ہوتی - اور کہنے میں میری کوئی مصلحت تھوڑا ہی ہے - انہی بہبودنکی مصلحت ایسا کرتا ہوں کہ یہ آدمی نہیں حیوانیت سے نکلیں اب اس پر معترض حضرات آئیں اور واقعہ مرتب دیکھ کر فیصلہ کریں کہ ظالم کون ہے اور مظلوم کون اور یوں ہی گھر بیٹھے فیصلہ کردینا کون مشکل ہے مجھ کو بد خلق کہتے ہیں ان موذیوں کے اخلاق حمیدہ کو بھی تو دیکھ لیا کریں - اس پر ان صاحب نے عرض کیا کہ میری وجہ سے حضرت کو تکلیف پہنچی ہیں معافی چاہتا ہوں فرمایابس مہربانی کرکے چپ ہی رہو اب بھلی زبان کھلی دیکھو کیسے صاف بولے اور سرداری سب ختم ہوگئی بدون وار گیر وماغ درست ہوتا یہ دار گیران لوگوں کی غزا ہے میں ان کی نبضیں خوب پہچانتا ہوں یہ تجربہ کی باتیں ہیں جب یہ حالت ہے تو میں کسی کے سامنے کہنے سننے سے اپنے طرز کو کیسے بدل دوں آپ ہی انصاف کریں کہ یہی صاحب تھوڑی دیر پہلے کیا تھے اور چند منٹ میں کیا ہوگئے یہ فر کر ان صاحب سے دریافت کیا کہ پہلے ہی اس طرح کیوں نہیں بولتے تھے عرض کیا قصور ہوا معاف کردیجئے اب ایسا نہ کرونگا فرمایا یہ میرے سوال کا جواب نہیں ہوا معاف تو آئیندہ ایسا کروگے بھی نہیں مگر اسکا جوابدوکہ