سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
ہے، الجزائر کی کیسی ہے شیطان سے کہہ دو کہ تیری ایسی تیسی ہرگز نہیں دیکھوں گا مردود دُور ہوجااوراٰمَنْتُ بِاللہِ وَرُسُلِہِ پڑھ لو،یہ گناہ کے وسوسوں کاعلاج ہے۔ ۲) قلب کی حفاظت کریں یعنی دل میں گندے خیالات نہ پکائیں نہ کسی حسین کاتصور کرکے مزہ لیں نہ گزشتہ گناہوں کو یاد کرکے مزہ لیں خیالات کاآنا برا نہیں لانا براہے، خیالات آجائیں توان میں مشغول ہوجانا براہے ۔ ۳) جسم کو بھی کسی غیرمحرم عورت یابے ریش لڑکے ( یعنی جن کی داڑھی مونچھ نہ آئی ہو یا جن میں کشش ہو ) کے قریب نہ رکھیں ۔ ۴) فضو ل گوئی نہ کریں یعنی زیادہ بات چیت سے پرہیز کریں، کام سے کام رکھیں۔ طواف وتلاوت،درودشریف کے پڑھنے میں وقت گزاریں اورتھک جائیں یا کمزوری محسوس کریں تو کعبہ شریف کو دیکھتے رہیں ۔ ۵) کسی مسئلے میں کسی سے بحث و مباحثہ نہ کریں، نہ کسی سے لڑائی جھگڑا کریں۔ اگرکسی سے کوئی تکلیف پہنچ جائے تومعاف کردیں کہ اگر زائرین ہیں تو وہ اﷲ تعالیٰ کے مہمان ہیں اورمقامی ہیں تودرباری لوگ ہیں لہٰذاسرکار صلی اللہ علیہ وسلم کے مہمانوں اوردرباریوں دونوں کاادب ضروری ہے اور دوکانوں پر دوکاندار کابھی احترام کرو کہ دونوں حرم کے دوکاندار بھی اﷲتعالیٰ کے پڑوسی ہیں اورمدینہ شریف میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے پڑوسی ہیں ۔ ۶) طواف کے وقت کعبہ شریف کی طرف مت دیکھیں بادشاہ جس وقت مخاطب ہوتاہے توایسے وقت میں بادشاہ سے نظر ملانا خلافِ ادب ہے ۔ ۷) اگرکوئی نامحرم عورت نظر آجائے اور دل اس کی طرف کھینچنے لگے تو فوراً نظر ہٹالو اورسمجھ لو کہ یہ اﷲ تعالیٰ کی مہمان ہے اس لیے میری ماں سے زیادہ محترم ہے اور اگرمدینہ منورہ میں نظرپڑجائے توسوچویہ اﷲ تعالیٰ کی بھی مہمان ہے اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی بھی مہمان ہے۔اسی طرح کوئی لڑکا نظر آجائے اور دل کھینچنے لگے تو سمجھو کہ یہ میرے باپ سے زیادہ محترم ہے کیوں کہ مکۃ المکرمہ