M
ابتدائیہ
جب سے آزاد کشمیر اسمبلی نے واضح اکثریت سے قادیانیوں کے خلاف قرار داد منظور کی ہے۔ ربوہ اور اس کے سیاسی حلیفوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں۔ اس قرارداد کو سبوتاژ کرنے کے لئے جو کچھ ہورہاہے وہ ایک المیہ سے کم نہیں۔
انتہائی تشویشناک خبروں کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔ جس کے بین السطور طوفان امڈتے نظر آرہے ہیں۔ اﷲ خیر کرے۔
جماعت ہائے مرزائیہ آزاد کشمیر کے امیر منظور احمد وکیل کی طرف سے ایک پریس ریلیز مطبوعہ مکتبہ جدید پریس لاہور ڈاک کے ذریعے مجھے ملا۔ معلوم نہیں ناشر کون ہے؟
اندازہ ہے کہ محکمہ اطلاعات کا اس کی پشت پر ہاتھ ہے۔ اگر میرا یہ شبہ صحیح ہے تو اس کے جو نتائج ہوسکتے ہیں وہ اہل نظر سے مخفی نہیں۔
کتابچہ میں سوائے غلط بیانیوں کے اور کچھ نہیں۔ مناسب معلوم ہوا کہ اس کا مختصر جواب شائع کردیا جائے تاکہ منظور صاحب کی پھیلائی ہوئی غلط فہمیوں کا ازالہ ہوسکے۔ واﷲ ولی وبیدہ التوفیق!
محمد سعید الرحمن علوی، امیر مجلس تحفظ ختم نبوت ضلع کیمبل پور، مورخہ ۲۶؍مئی ۱۹۷۳ء
غلام قادیان اور اس کی امت کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔ یہ وہ حقیقت ہے جس پر قرآن وسنت کے علاوہ پوری امت کا اجماع دلیل کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔
دوسری حقیقت جس کو جھٹلانا آسان نہیں وہ یہ ہے کہ یہ گروہ انگریزی سامراج کے مکروہ عزائم کو پروان چڑھانے کے لئے انگریز کے اشارہ آبرو کے مطابق میدان میں آیا اور پھر اس نے اپنے آقا کی آرزوئوں کی تکمیل کے لئے ہر ممکن طریقہ اختیار کیا۔ دو سال کی طویل اور صبر آزما جنگ کے بعد برصغیر کے مطلع پر آزادی کا سورج طلوع ہوا اور برصغیر کا ایک حصہ پاکستان کے نام