۳… مرزا قادیانی (اعجاز المسیح ص۱۰۱، خزائن ج۱۸ ص۱۰۴) میں لکھتے ہیں: ’’فیکون رحمٰن محمدﷺ یقیناً یعنی یقینا رحمن محمد ہی ہے۔‘‘ اور ص۱۰۲، خزائن ج۱۸ ص۱۰۵ میں لکھا ہے: ’’ان الرحمن محمدﷺ وان محمد الرحمن۔ یعنی رحمن محمدﷺ ہے اور محمد رحمن ہے۔‘‘ یعنی اللہ اور محمد ایک ہی چیز ہے۔ حالانکہ یہ کفر ہے۔ نصاریٰ کا بھی یہی دعویٰ تھا۔ چنانچہ اﷲتعالیٰ سورہ مائدہ میں فرماتا ہے: ’’لقد کفر الذین قالوا ان اﷲ ہو المسیح ابن مریم‘‘ {یعنی یقینا کفر کیا ان لوگوں نے جنہوں نے کہا اﷲ مسیح بن مریم ہے۔}
۴… اسی (اعجاز المسیح ص۱۴۳، خزائن ج۱۸ ص۱۴۷) میں لکھا ہے: ’’مسمی زمان المسیح الموعود یوم الدین۔ یعنی یوم الدین میرے زمانہ کا نام ہے۔‘‘ اور ازالہ اوہام ص۱۴۳، خزائن ج۳ ص۱۶۹ میں لکھتے ہیں: ’’خدا تعالیٰ کے تائید یافتہ بندے یعنی خود مرزا قادیانی قیامت کا ہی روپ بن کر آتے ہیں اور انہی کا وجود قیامت کے نام موسوم ہوسکتا ہے۔‘‘ حالانکہ اﷲ تعالیٰ قرآن مجید پارہ ۲۹ میں قیامت کے متعلق ایک مستقل سورہ نازل فرمائی جس کا نام ہی سورہ قیامت ہے۔ اس کے آخر میں ہے: ’’الیس ذٰلک بقادر علی ان یحییٰ الموتٰی‘‘{یعنی کیا اﷲ تعالیٰ کی ذات پاک اس بات پر قادر نہیں کہ مردوں کو پھر زندہ کرے۔} (مگر مرزاقادیانی اور امت مرزائیہ کا اس بات سے انکار ہے)
۵… مرزا قادیانی (توضیح مرام ص۲۴، خزائن ج۳ ص۶۳) میں لکھتے ہیں: ’’جس قدر روح میں گرمی پیدا ہوتی ہے اس کو فرشتہ وملک کے لفظ سے تعبیر کرتے ہیں۔‘‘ حالانکہ اﷲ تعالیٰ پہلے ہی پارہ قرآن مجید میں فرماتا ہے: ’’من کان عدو اﷲ وملائکتہ ورسلہ وجبریل ومیکائیل فان اﷲ عدوللکافرین‘‘ {یعنی جو لوگ اﷲ اور اس کے ملائکہ اور اس کے رسولوں کے اور جبرائیل اور میکائیل فرشتوں کے دشمن ہیں۔ تو اﷲتعالیٰ بھی ایسے کافروں کا دشمن ہے۔}
۶… مرزا قادیانی (حقیقت الوحی ص۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۱۰۷) میں اپنی وحی نقل کرتے ہیں: ’’کہ میرا خدا کہتا ہے کہ اخطی واصیب اپنے ارادہ کو کبھی چھوڑدوں گا کبھی پورا کردوں گا۔‘‘ اس وحی الٰہی کے ظاہری الفاظ یہ معنے رکھتے ہیں کہ میں خطا بھی کرتا ہوں اور صواب بھی۔ واہ مرزا قادیانی کا خدا؟ یہی وجہ ہے کہ محمدی بیگم کے نکاح کا مرزا قادیانی کے ساتھ وعدہ بھی کردیا اور وحی بھی بھیج دی۔ جیسا کہ (ازالہ اوہام ص۳۹۶، ۳۹۷، خزائن ج۳ ص۳۰۵) میں مرقوم ہے اور پورا بھی نہ کرسکا۔ مگر مسلمانوں کے خدا کی صفت یہ ہے کہ: ’’فعّال لما یرید سورہ بروج‘‘ {یعنی پورا کرتا ہے جو ارادہ کرتا ہے۔}