کی گئی تو معلوم ہوا کہ خداتعالیٰ نے مقرر کر رکھا ہے کہ مکتوب الیہ(یعنی احمد بیگ) کی دختر کلاں کو ہر ایک مانع دور کرنے کے بعد اسی عاجز کے نکاح میں لائے گا۔‘‘
’’بدخیال لوگوں کو واضح ہو کہ ہمارا صدق وکذب جانچنے کے لئے ہماری پیش گوئیوں سے بڑھ کر اور کوئی محک امتحان نہیں ہوسکتا۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۵۷،۱۵۹)
نتیجہ… مرزاقادیانی نے اپنے سچا یا جھوٹا ہونے کی یہ بہت ہی آسان کسوٹی مقرر کی تھی۔ جس سے ان کا سچ جھوٹ پر کھا جائے۔ ۷؍اپریل ۱۸۹۲ء کو احمد بیگ نے اپنی صاحبزادی کا نکاح اپنے ایک عزیز جناب سلطان محمد ساکن پٹی ضلع لاہور سے کر دیا۔ اب مرزاقادیانی کی الہامی پیش گوئی کے مطابق۔
الف… ۶؍ستمبر ۱۸۹۴ء تک محمدی بیگم کا سہاگ لٹ جانا چاہئے تھا۔ مگر خداتعالیٰ نے مرزاقادیانی کی نظر بد سے اسے محفوظ رکھا۔ ۵۷سال یہ جوڑا خوش وخرم آباد رہا۔ (۱۶ برس تک مرزاقادیانی کی زندگی میں اور اکتالیس برس بعد تک) ۱۹۴۹ء سے ۱۹۶۶ء تک محمدی بیگم نے بیوگی کا زمانہ پایا۔ مگر وہ مرزاقادیانی کے الہامی شکنجے سے اکتالیس برس پہلے نکل چکی تھی۔ مرحومہ کی عمر تقریباً نوے برس ہوئی۔ انتقال ۱۹۶۶ء میں ہوا۔
ب… سلطان محمود کو اپنے خسر سے چھ ماہ پہلے مرنا تھا۔ مگر بفضل خدا وہ اس کے ۵۷برس بعد تک زندہ رہا۔
ج… احمد بیگ کو اپنے داماد کی موت اور اپنی بیٹی کی بیوگی وبے کسی دیکھ کر مرنا تھا۔ مگر وہ ان سب کو خوش وخرم چھوڑ کر گیا۔
خدا نے تمام موانع دور کر کے اس عظیم خاتون کو مرزاقادیانی کے نکاح میں لانا تھا۔ مگر افسوس کہ خدا نے اس سلسلہ میں مرزاقادیانی کی کوئی مدد نہ کی۔ مرزاقادیانی نے بذات خود خاصی کوشش کی۔ مگر ناکام رہے۔ بالآخر ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کو مرزاناکامی ومحرومی کا داغ ہجرت، سینے میں لے کر دنیا سے رخصت ہوگیا۔
ہ… جو لوگ اس واضح معیار پر مرزاقادیانی کے سچ جھوٹ کو نہیں جانتے وہ بقول مرزاقادیانی بدخیال لوگ ہیں۔
۲… محمدی بیگم سے نکاح کا پہلا اشتہار جو مرزاقادیانی نے ۱۰؍جولائی ۱۸۸۸ء کو جاری کیا تھا اس کی پیشانی پر یہ قطعہ تحریرفرمایا۔