نوٹ… یہ بھی خدا کے پاک نبیوں پر سیاہ نہیں سفید افتراء ہے۔ اور یہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ مہدی کے انکار کی وجہ سے کسوف وخسوف ہوگا۔ اب میں مرزائی حضرات سے پوچھتا ہوں کہ آنحضرتﷺ نے تو فرمایا جو مجھ پر جھوٹ بولے یعنی ایسی بات کی نسبت میری طرف کرے جو میں نے نہیں کہی تو اس کو چاہئے کہ وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے تو میں نے پندرہ عبارات ایسی پیش کی ہیں جن میں مرزاقادیانی نے حضور نبی کریمﷺ پر بہتان عظیم باندھے ہیں تو حدیث نبوی کے مطابق کیا مرزاقادیانی جہنمی نہیں ثابت ہوا؟ اور جب کہ مرزاقادیانی نے یہ بھی لکھ دیا ہے جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں تو پھر کیا مرزاقادیانی خود جھوٹ بول کر مرتد نہیں ہوا؟ اور تم مرتد شخص کو کیوں نبی سمجھ رہے ہو؟ کچھ ہوش کرو۔ سمجھ سے کام لو۔ عقل سے کام لو اور پھر مرزاقادیانی نے یہ بھی لکھ دیا کہ جب کوئی ایک بات میں جھوٹا ثابت ہو جائے تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس پر اعتبار نہیں رہتا تو پھر کیا وجہ ہے کہ مرزاقادیانی اتنے جھوٹ بول دیں تو پھر بھی ان پر اعتبار کیا جائے اور مرزادجال یہ بھی لکھ دیں کہ لعنت ہے مفتری پر خدا کی کتاب میں تو پھر بھی مرزاقادیانی پر خدا کی لعنت نہ پڑے کیا وجہ ہے؟ اور یہ بھی یاد رکھو کہ ؎
ابھی تک تو ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا
مرزاقادیانی کے قرآن وحدیث پر بہتان
جھوٹ نمبر:۱۷… ’’یہ ضرور تھا کہ قرآن واحادیث کی وہ پیش گوئیاں پوری ہوتیں جن میں لکھا تھا کہ مسیح موعود جب ظاہر ہوگا تو اسلامی علماء کے ہاتھ سے دکھ اٹھائے گا۔ وہ اس کو کافر قرار دیں گے۔ اس کے قتل کے لئے فتوے دئیے جائیں گے اور اس کی سخت توہین کی جائے گی اور اس کو دائرہ اسلام سے خارج اور دین کا تباہ کرنے والا خیال کیا جائے گا۔‘‘
(اربعین نمبر۳ ص۱۷، خزائن ج۱۷ ص۴۰۴)
اب مرزائی حضرات بتائیں کہ یہ باتیں کہ جو مرزاقادیانی نے کہا ہے کہ قرآن شریف میں موجود ہیں وہ کس آیت میں موجود ہیں اور کون سا پارہ ہے اور کون سی سورۃ ہے؟۔ لیکن یاد رکھیں کہ یہ مرزاقادیانی دجال کا قرآن وحدیث دونوں پر افتراء ہے اور اس عبارت میں مرزاقادیانی نے چھ عدد اکٹھے جھوٹ بول دئیے ہیں۔
جھوٹ نمبر:۱۸… ’’اﷲتعالیٰ نے قرآن شریف میں بڑا فتنہ عیسیٰ پرستی کا فتنہ ٹھہرایا ہے اور اس زمانہ کی نسبت طاعون اور زلزلوں وغیرہ حوادث کی پیش گوئی بھی کی ہے اور صریح طور پر فرمایا ہے کہ