افغانوں کا جذبہ حریت کمزور پڑ جائے گا اور اس پر انگریزوں کا اقتدار چھا جائے گا۔‘‘
(الفضل مورخہ ۶؍اگست ۱۹۳۵ئ)
۳… ’’اگر ہمارے آدمی افغانستان میں خاموش رہتے اور وہ جہاد کے باب میں جماعت احمدیہ کے مسلک کو بیان نہ کرتے تو شرعی طور پر ان پر کوئی اعتراض نہ تھا۔ مگر وہ اس بڑھے جوش کا شکار ہوگئے جو انہیں حکومت برطانیہ کے متعلق تھا اور اس ہمدردی کی وجہ سے مستحق سزا ہوگئے۔ جو قادیان سے لے کر گئے تھے۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۶؍اگست ۱۹۳۵ئ)
اسماعیلی فرقہ کے خلاف مرزائیوں کی ہرزہ سرائی
مرزائی اکثر یہ کہا کرتے ہیں کہ ’’مسلمانوں کا یہ شیوہ ہے کہ وہ ہر ایک کوکفر کا فتویٰ دے دیتے ہیں۔ مسلمانوں کے نزدیک اسماعیلی بھی کافر ہیں۔‘‘
اسماعیلی فرقہ کے بانی آغا خان کا پیغام اپنے مریدوں کے نام
’’گواہ رہو کہ اﷲ ایک ہے اور محمدﷺ اس کے آخری رسول ہیں۔ قرآن اﷲ کی کتاب ہے کعبہ سب کا قبلہ ہے۔ تم مسلمان ہو اور مسلمانون کے ساتھ زندگی بسر کرو۔ مسلمانوں سے السلام علیکم کہہ کر ملو۔ اپنے بچوں کے اسلامی نام رکھو۔ مسلمانوں کے ساتھ مسجد میں باجماعت نماز پڑھو۔ پابندی سے روزے رکھو۔ اسلامی قانون نکاح کے مطابق اپنی شادیاں کرو۔ تمام مسلمانوں سے اپنے بھائیوں کی طرح برتاؤ کرو۔‘‘ (اسٹار الٰہ آباد مورخہ ۱۲؍مارچ ۱۹۳۴ئ)
پھر بتاؤ کہ مندرجہ بالا اعتقاد رکھنے والوں کو کون کافر کہہ سکتا ہے۔ مرزائیو! خدا کے غضب سے ڈرنا اور جھوٹ سے اجتناب کرنا شرافت کی نشانی ہے۔ مؤلف!
کچھ مراق، ذیابیطس اور دوران سر کے بارے میں
مراقی عورت کے متعلق مرزاقادیانی کا دعویٰ
’’مگر یہ بات یا تو بالکل جھوٹا منصوبہ اور یا کسی مراقی عورت کا وہم تھا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۲۳۹ حاشیہ، خزائن ج۱۳ ص۲۷۴)
مراق کی تشریح
۱… ’’یونان میں مراق اس پردے کا نام ہے جو احشاء الصدر کو احشاء البطین سے جدا کرتا