ہیں جیسے اہل منطق کے نزدیک بدیہییات اور علوم میں بدیہات پر بحث نہیں کی جاتی۔ میں نے اس رسالہ کو نہایت ہی عدیم الفرصتی کے زمانہ میں جس جانفشانی اور عرق ریزی سے لکھا ہے۔ اگر ارباب رائے نے اس کی اشاعت میں میری حوصلہ افزائی کی تو بہت ممکن ہے میں اپنے ان مبارک ارادوں میں کامیاب ہو سکوں جو کہ مذہب حقہ کی تبلیغ کے سلسلہ میں میرے شکستہ دل میں موجود ہیں۔ ’’وما توفیقی الا باﷲ‘‘ حافظ محمد مظہرالدین رمداسی!
ہدیہ تشکر وامتنان
میں اپنے محترم دوست، فاضل جلیل، عالم بے عدیل حضرت مولانا مولوی غلام الدین صاحب گجراتی کا نہایت شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی معاونت اس رسالہ کی تکمیل میںمیرے لئے باعث خیروبرکت ہوئی۔ خداتعالیٰ انہیں جزائے خیرعطا فرمائے۔ آمین!
ختم نبوت از قرآن
’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین (الاحزاب:۴۰)‘‘ اس آیت کا ترجمہ ہم خود نہیں کرتے بلکہ مرزائیوں کے مطاع وامام کا کیا ہوا ترجمہ ہی پیش کرتے ہیں تاکہ ان پر قطعی حجت ہو۔ مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں مگر وہ رسول اﷲ ہے۔ ختم کرنے والا نبیوں کا۔‘‘ یہ آیت صاف بتلارہی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔ (ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱)
’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین الا تعلم ان الرب الرحیم المتفضل سمّٰی نبیناﷺ خاتم الانبیاء بغیر استثناء وفسرہ نبینا صل اﷲ علیہ وسلم فی قولہ لا نبی بعدی ببیان واضح للطالبین‘‘ (حمامتہ البشریٰ ص۲۰،خزائن ج۷ ص۲۰۰)
ترجمہ: کیاتم نہیں جانتے۔ ’’اے بے سمجھ مرزائیو!‘‘ کہ خدارحیم وکریم نے ہمارے نبیﷺ کو بغیر کسی استثناء کے خاتم الانبیاء قرار دیا ہے اور ہمارے نبیﷺ نے خاتم النّبیین کی تفسیر لانبی بعدی کے ساتھ فرمائی ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا اور طالبین حق کے لئے یہ بات واضح ہے۔
مرزاقادیانی نے اس آیت کی تفسیر میں جس حدیث کا حوالہ دیا ہے وہ یہ ہے۔ ’’انا خاتم النّبیین لا نبی بعدی (مشکوٰۃ کتاب الفتن)‘‘ میں نبیوں کا ختم کرنے والا ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ؎