متعلق نیز اپنے اور اپنے دوستوں کے لئے لکھے تھے۔ پھر تمثیل کے طور پر خدوند تعالیٰ کو دیکھا اور وہ کاغذ اس کے سامنے رکھ دیا۔ تاکہ خداوند تعالیٰ اس پر دستخط کر دیں۔ خدا نے سرخی کی سیاہی سے دستخط کر دئیے۔ چونکہ نوک پر سرخی زیادہ تھی اس لئے خدا نے جب قلم جھاڑی تو اس سرخ سیاہی کے تربتر قطرے میرے اور عبداﷲ کے کپڑوں پر پڑ گئے۔
مرزاقادیانی کے انگریزی الہامات
پھر خدا نے انگریزی میں مرزاقادیانی کو مندرجہ ذیل الہام کئے۔ ان الہامات میں مرزاقادیانی کے خدا کی کوثر میں دھلی ہوئی زبان ملاحظہ ہو:
I love you.
I am with you, Yes I am happy life of pins.
I shall help you. I can what I can do.
God is comming by his army. He is what you to kill enemy.
The days will come when God shall help you. Glory bo to the God makers of earth and Heaven.
(براہین احمدیہ ص۴۸۰، خزائن ج۱ ص۵۷۱،۵۷۲ حاشیہ)
پھر مرزاقادیانی خود ہی کہتے ہیں کہ: ’’یہ بالکل بیہودہ اور غیرمعقول امر ہے کہ انسان کی اصل زبان تو کوئی اور ہو اور الہام اس کو کسی اور زبان میں ہو۔ جس کو وہ سمجھ نہیں سکتا۔ کیونکہ اس میں تکلیف ہے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۰۹، خزائن ج۳ ص۲۱۸)
اس کے بعد ۲۷؍دسمبر ۱۸۹۱ء میں مرزاقادیانی کو گیت الہام ہوا جو ہندوؤں کی صورت میں تھا۔ نمونہ کے طور پر ۲۲،۲۸،۲۷،۳،۲۷۔ (البشریٰ ج۲ ص۱۷، مجموعہ الہامات)
انبیائے کرام کے متعلق مرزاقادیانی کے خیالات
مرزاقادیانی چونکہ مراق کے مریض تھے اور میں باربار بتا آیا ہوں کہ یہ مرزاقادیانی کے بس کی بات نہ تھی۔ اس لئے ان باتوں کو طوالت سے نہیں لکھا۔ کیونکہ اتنا وقت نہ تھا۔ ذیل میں پھر تھوڑے سے ایسے ضروری حوالے درج کرتا ہوں کہ حضرت امام حسینؓ وصحابہ کرامؓ کے متعلق مرزاقادیانی کیا کہتا ہے۔ یعنی مرزاقادیانی خود کو حضرت امام حسینؓ سے بھی رتبہ میں بڑھ کر ظاہر کرتا ہے۔ (نزول مسیح ص۴۵تا۵۰، خزائن ج۱۸ ص۴۲۳تا۴۲۸)