ناظرین! آپ نے مسیح علیہ السلام کی وہ علامتیں پڑھیں جو احادیث کی معتبر کتابوں میں وارد ہوئی ہیں۔ ان میں کوئی علامت بھی مرزاقادیانی میں نہیں پائی جاتی۔ ان صریح احادیث کی مرزائی جو تاویلیں چاہیں کر لیں لیکن حق کو چھپایا نہیں جاسکتا۔ اب جس کو جی چاہے حق کو قبول کرے اور جس کا جی چاہے جھوٹ ومکر وفریب کی پیروی کرے۔ وما علینا الا البلاغ!
(ہمارے ذمہ سیدھی سچی راہ دکھانے کے سوا کچھ نہیں)
تحریفات، الہامات، تاویلات اور دعوے
قرآن مجید میں تحریفات
قرآن مجید میں مرزاقادیانی نے جو تحریفات کی ہیں، اس کا سلسلہ بہت لمبا ہے۔ آپ نے قرآن مجید کی ان آیات کو جن میں نبی کریم حضرت محمدﷺ کے مناقب بیان ہوئے ہیں اور جن آیات میں نبی کریمﷺ کو اﷲتعالیٰ نے مخاطب فرمایا ہے، بڑی چالاکی سے اپنے اوپر منطبق کرنے کی کوشش کی ہے اور قرآن مجید کی آیات کی تحریف کر ڈالی ہے۔ سورۂ صف کی وہ آیت جو بہت مشہور ہے جس میں رب العالمین نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا قول نقل کرتے ہوئے فرمایا کہ: ’’میں رسول اﷲ ہوں اور تورات کی تصدیق کرنے والا ہوں اور اپنے بعد آنے والے رسول کی بشارت دینے والا ہوں۔ جن کا نام احمد ہوگا۔‘‘ مرزائی حضرات بھولے بھالے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے قرآن کی اس آیت کریمہ کا غلط مطلب پیش کر کے یہ بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ دیکھو اﷲتعالیٰ نے قرآن مجید میں مرزاقادیانی کے نبی ہونے کی بشارت دی ہے۔ جب کہ قرآن مجید حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زبان مبارک سے اس بات کا اعلان کرا رہا ہے کہ میں اﷲ کا رسول ہوں اور اپنے سامنے موجود تورات کی تصدیق کرتا ہوں اور اپنے بعد آنے والے رسول کی بشارت دیتا ہوں جن کا نام احمد ہوگا۔
قابل غور بات یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بعد حضرت محمدﷺ تشریف لائے یا مرزاقادیانی؟۔ اگر نعوذ باﷲ حضرت عیسیٰ اور مرزاقادیانی کے درمیان کوئی فصل نہ ہوتا تو شاید بعض نادانوں کو دھوکہ دینے کے لئے یہ فریب کام کر جاتا۔ جب کہ قرآن مجید کی عبارت صاف بتارہی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے بعد آنے والے نبی کی بشارت دی ہے۔ سیرت کی کتابوں میں یہ بات بصراحت بتائی گئی ہے کہ جناب نبی کریمﷺ کا نام ’’محمد‘‘ آپ کے دادا