M!
تمہید!
یہ خاکسار کوئی مولوی یا مناظر نہیں بلکہ ایک طبیب ہے۔ ایک طبیب کے شایان شان نہیں کہ وہ ایسے جھگڑوں میں پڑے۔ مگر پھر بھی جب کہ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ معلومات اسے ہوں یا ہو سکیں جن پر عمل پیرا ہوکر اگر کچھ لوگ گمراہی کے گھڑے سے نکل سکتے ہوں تو ایک طبیب کے لئے اس سے بہتر کامیاب علاج کیا ہے۔ جہاں تک میرے دماغ اور عقل نے کام کیا ہے میں نے کوئی بات بھی اپنے پاس سے تحریر نہیں کی۔ میں نے بیشتر مضامین خود مرزاغلام احمد قادیانی کی کتابوں سے منقول کئے ہیں اور کچھ مرزاقادیانی کے صاحبزادگان کی طرف سے اور کچھ ان کے مریدان کی کتابوں سے غرض کہ میرے جملہ مضامین کا خلاصہ قادیانی جماعت کے امام یا ان کے متعلقین سے وابستہ ہیں۔ میں نے اپنی طرف سے کوشش کی ہے کہ ہر مرزائی اور مسلمان کو حق اور باطل کی تمیز ہوسکے اور ہر صاحب بصیرت کو معلوم ہو جائے کہ نئی دنیا کی نئی ایجاد مرزاغلام احمد قادیانی کیا ہیں۔ وما علینا الا البلاغ! خیراندیش: محمد عظیم پارس ایرانی، فقیر بسیرا لاہور!
مرزاغلام احمد قادیانی کے دعاوی اور ان کے ارتقائی مدارج
متضاد بیانات کا حیرت انگیز مجموعہ
ایک عرصہ سے مجھے خیال تھا کہ مرزائیوں کے عقائد کے متعلق ایک مکمل مضمون لکھوں۔ لیکن قلت وقت اور گوناگوں مصروفیات نے خاموش کر دیا۔ اس کے علاوہ ایک یہ بھی خیال رہا کہ جب دوسرے بھائی کام کر رہے ہیں تو پھر مجھے علیحدہ آواز بلند کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ لیکن یکایک ہاتف غائب کا اشارہ ہوا کہ ایک نحیف وناتوان آواز اگر یقین وایمان سے معمور ہو تو زیادہ مؤثر ہوسکتی ہے۔ چنانچہ اٹھئے اور کلک صداقت کو جنبش دے کر قوم کو یہ پیغام پہنچا دیجئے کہ مرزائیت جو ابتداء میں بے حقیقت قطرہ آب کی حیثیت رکھتی تھی روبہ ترقی ہے۔ جس کا سیل بہترے غفلت زدہ لوگوں کو بہالے جائے گا۔ آئے قوم غفلت کی نیند سے جاگ اور بتا کہ تو نے اپنے بچوں اور عورتوں کو اس قسم کی تعلیم کیوں نہ دلائی کہ وہ اسلام اور مرزائیت میں امتیاز کر سکیں۔ اے لوگو! ہوش میں آؤ! کیونکہ خداتعالیٰ قرآن پاک میں خود فرماتا ہے کہ کفار سے راہ ورسم نہ رکھو۔ کیونکہ تمہارے ایمان کمزور ہو جائیں گے۔