کریں گے جو مرزاقادیانی کے خاص الخاص حواریوں مثلاً مولوی نورالدین بھیروی وغیرہ کے ہوئے۔ ان کے بعد نقل موجبات اپیل اور فیصلہ عدالت اپیل درج کیاجائے گا۔
قبل اس کے کہ اس مقدمہ کے متعلقہ بیانات لکھے جاویں۔ مرزاقادیانی اور ان کے رکن اعظم حکیم الامت مولوی نورالدین صاحب بھیروی کے بیانات جو ایک دوسرے مقدمہ عذرداری انکم ٹیکس کے متعلق ہیں درج کئے جاتے ہیں۔ اگرچہ ظاہراً ان بیانات کا تعلق ان مقدمات سے نہیں ہے۔ لیکن چونکہ ان بیانات کا آخیر میں ریویو کے وقت ان کے بیانات سے مقابلہ کرنا ہے جو ۴۱۷ والے مقدمات میں ہوئے۔ اس واسطے ان کو پہلے درج کر دینا مناسب سمجھا گیا ہے۔ اس وقت ان بیانات پر مقدمہ متدائرہ کے متعلق رائے زنی نہیں کی جاسکتی۔ انشاء اﷲ تعالیٰ! بعد انفصال مقدمہ اس پر مفصل ریمارک ہوگا۔ ہاں! ان بیانات کے متعلق وہ نوٹس جو مقدمہ معہودہ سے تعلق نہیں رکھتے۔ ناظرین کی دلچسپی کے لئے مختصراً ساتھ ساتھ عرض کر دئیے جاتے ہیں۔
مرزاقادیانی کا بیا۱؎ن متعلقہ عذرداری انکم ٹیکس
نقل بیان مرزاغلام احمد بمقدمہ عذرداری ٹیکس اجلاسی
ایف ٹی ڈکسن صاحب بہادر ڈپٹی کمشنر گورداسپور
روبروئے منشی تاج الدین صاحب تحصیلدار بٹالہ
مرجوعہ ۲۰؍جون ۱۸۹۸ء فیصلہ ۱۷؍ستمبر ۱۹۰۰ء نمبر بستہ قادیان نمبرمقدمہ۵۵
مثل عذرداری انکم ٹیکس مسمی مرزاغلام احمد ولد غلام مرتضیٰ ذات مغل سکنہ قادیان
تحصیل بٹالہ ضلع گورداسپور
بیان مرزاغلام احمد صاحب۔ مرزاغلام احمد ولد مرزاغلام مرتضیٰ ذات مغل ساکن
۱؎ مرزاقادیانی کے اس بیان پڑھنے سے ان کی ریاست اور زمینداری کی آمدنی کی قلعی کھل گئی۔ مدت سے رئیس رئیس سنا کرتے تھے لیکن ؎
بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرۂ خون نہ نکلا
آخر ریاست کا نرا دعویٰ ہی نکلا۔