حضرت علی کرم اﷲ وجہ پر فضیلت۔ (اخبار الحکم قادیان نومبر ۱۹۱۲ئ)
حضرت ابوبکر صدیقؓ پر فضیلت۔
(حقیقت النبوۃ ص۱۵۲، معیار الاخیار اشتہار مندرجہ تبلیغ رسالت ج۹ ص۳۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۸)
تمام انبیاء پر فضیلت۔ (درثمین فارسی ص۱۳۸،۱۷۱،۱۷۲) (کلمتہ الفصل ص۱۱۳ مصنفہ مرزابشیرایم۔اے، حقیقت النبوۃ ص۲۵۷، استفتاء ص۸۷، خزائن ج۲۲ ص۷۱۵)
حضرت آدم علیہ السلام پر فضیلت۔ (خطبۃ الہامیہ ص ت، خزائن ج۱۶ ص۳۱۲)
حضرت نوح علیہ السلام پر فضیلت۔ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۷، خزائن ج۲۲ ص۵۷۵)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر فضیلت۔ (حقیقت الوحی ص۱۴۸، خزائن ج۲۲ ص۱۵۲، چشمہ مسیح ص۲۳، خزائن ج۲۰ ص۳۵۴، حقیقت الوحی ص۱۵۳، خزائن ج۲۲ ص۱۵۷)
انبیاء کی ہتک۔ (بشیرالدین محمود کی تقریر لائل پور مندرجہ اخبار الفضل مورخہ ۲۵؍مئی ۱۹۳۴ئ)
تم کہتے ہو میں نے حضرت عیسیٰ کی ہتک کی ہے۔ یاد رکھو میرا مقصد یہ ہے کہ حضرت محمد رسول اﷲﷺ کی عزت کروں۔ اوّل یہ تو ہے غلط کہ ہم کسی نبی کی ہتک کرتے ہیں۔ ہم تو سب کی عزت کرتے ہیں۔ لیکن اگر ایسا کرنے میں کسی کی ہتک ہوتی ہے تو ہو۔
پیغمبر اسلام پر مرزاقادیانی کی برتری ثابت کرنے کی کوشش
پھر مرزابشیرالدین (انوار خلافت ص۱۸) پر لکھتاہے۔ ’’میرا یقین بڑھتا جاتا ہے اور میرا ایمان ہے کہ احمد کا لفظ قرآن کریم میں مسیح موعود کے متعلق ہے۔‘‘ پھر مرزابشیراحمد ایم۔اے (کلمتہ الفصل ص۱۱۳) میں لکھتا ہے۔ ’’پس ظلی نبوت نے مسیح موعود کا قدم پیچھے نہیں ہٹایا اور اس قدر آگے بڑھادیا کہ نبی کریم کے پہلو بہ پہلو کر دیا۔‘‘
مرزاغلام احمد قادیانی لکھتا ہے۔ ’’نبی کریم سے تو صرف نشان چاند کے گرہن کا ظاہر ہوا اور مجھ سے چاند اور سورج دونوں کا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳)
’’مسیح موعود کا منکر اگر کافر نہیں تو نبی کریمﷺ کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں۔‘‘ (ریویو قادیان منقول از جماعت مبایعین کے عقائد صحیحہ ص۳۲)
’’حضرت مسیح موعود کا ذہنی ارتقاء آنحضرتﷺ سے زیادہ تھا۔ اس زمانہ میں تمدنی ترقی زیادہ ہوئی اور یہ جزوی فضیلت ہے۔ حضرت مسیح موعود کو آنحضرت پر حاصل ہے۔ نبی کریم کی ذہنی استعدادوں کا پورا ظہور بوجہ تمدن کے نقص کے نہ ہوا۔ ورنہ قابلیت تھی۔‘‘
(ریویو قادیان ۱۹۳۵ئ)