’’(حدیثوں میں) لکھا تھا کہ مسیح موعود کے وقت میں اونٹنیاں بیکار ہو جائیں گی اور اس میں یہ بھی اشارہ تھا کہ اس زمانہ میں مدینہ کی طرف سے مکہ تک ریل کی سواری جاری ہوجائے گی۔ مگر آپ کے نزدیک یہ حدیث بھی غلط۔ پس جبکہ پیغمبرﷺ کی حدیثیں آپ کے نزدیک غلط ہیں۔ تو میری پیش گوئی کو غلط کہنے کے وقت آپ کیوں شرم کرنے لگے۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۳۰۶، خزائن ج۲۳ ص۳۲۱،۳۲۲ ملخص)
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۱۶، خزائن ج۲۱ ص۲۸۱) میں لکھتا ہے کہ: ’’یہ سب حدیثیں آپ کے نزدیک غلط ہیں۔‘‘ کیونکہ ان سے میرے دعویٰ کا ثبوت ملتا ہے۔
مرزائیو! سوچو ہم ان حدیثوں کو غلط نہیں کہتے۔ ہماری توبہ اگر ہم ان حدیثوں کو غلط کہیں۔ ہم پیارے پیغمبرﷺ کی جملہ احادیث کو سر آنکھوں پر رکھتے ہیں۔ مگر گستاخی معاف۔ انہی احادیث سے ثابت ہے کہ مرزاقادیانی کاذب ہیں۔ کیونکہ مرزاقادیانی کے وقت نہ اونٹنیاں بیکار ہوئیں۔ نہ مکہ اور مدینہ کے درمیان آج تک ریل چلی۔
مرزاقادیانی کا حج
جھوٹ نمبر:۱۰۰… ’’ہمارا حج تو اس وقت ہوگا جب دجال بھی کفر اور دجل سے باز آکر طواف بیت اﷲ کرے گا۔ کیونکہ بموجب حدیث صحیح کے وہی وقت مسیح موعود کے حج کا ہوگا۔‘‘
(ایام الصلح اردو ص۱۶۸، ۱۶۹، خزائن ج۱۴ ص۴۱۶)
یہ بھی مرزاقادیانی کا دلچسپ جھوٹ ہے کہ ہمارا حج تو اس وقت ہوگا کہ جب دجال بھی کفر سے باز آکر طواف بیت اﷲ کرے گا۔ نہ دجال کفر سے باز آیا نہ مرزاقادیانی دجال نے حج کیا۔ چونکہ صحیح حدیث کے مطابق حج مسیح موعود کی نشانی ہے۔ اس لئے مرزاقادیانی مسیح موعود نہیں بلکہ کاذب ثابت ہوئے۔
یہ چند جھوٹ ہم نے بطور نمونہ کے پیش کئے ہیں۔ ورنہ مرزاقادیانی کی ایک ایک کتاب میں سینکڑوں جھوٹ جمع ہیں۔ اگر ان کو ایک جگہ جمع کرنا چاہیں تو کئی ہزار تک نوبت پہنچ جائے گی۔ لیکن عقل والوں کو تو یہی انبار نظر آئے گا۔ کسی نے کیا خوب ہی کہا ہے۔
عاقل نوں اک نقطہ کافی لوڑ نہیں اس نوں دفتردی
بے عقلاں نوں اثر نہ کردی پند نبی سرورؐ دی
مرزاقادیانی کی جھوٹی پیش گوئیاں
اس بحث سے پہلے کہ ہم مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کو جھوٹا ثابت کریں۔ پہلے خود