۷… ’’مگر مسیح نے یعنی یسوع بن مریم نے اپنی بات بنانے کے لئے… مگر تاہم یسوع ابن مریم نے زبردستی اس کو الیاس ٹھہرادیا۔‘‘ (براہین پنجم ص۳۳، خزائن ج۲۱ ص۴۳)
حضرت مریم علیہا السلام پر بہتان عظیم
جھوٹ نمبر:۵۹… ’’میں تو اس کے (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے) چاروں بھائیوں کی بھی عزت کرتا ہوں۔ کیونکہ پانچوں ایک ہی ماں کے بیٹے ہیں۔ نہ صرف اسی قدر بلکہ میں تو حضرت مسیح کی دونوں حقیقی ہمشیروں کو بھی مقدسہ سمجھتا ہوں۔ کیونکہ یہ سب بزرگ مریم بتول کے پیٹ سے ہیں اور مریم کی وہ شان ہے جس نے ایک مدت تک اپنے تئیں نکاح سے روکا۔ پھر بزرگان قوم کے نہایت اصرار سے بوجہ حمل کے نکاح کر لیا۔ گو لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ برخلاف تعلیم توریت عین حمل میں کیونکر نکاح کیاگیا اور بتول ہونے کے عہد کو کیوں ناحق توڑا گیا اور تعدد ازواج کی کیوں بنیاد ڈالی گئی۔ یعنی باوجود یوسف نجار کی پہلی بیوی کے ہونے کے پھر مریم کیوں راضی ہوئی کہ یوسف نجار کے نکاح میں آوے۔ مگر میں کہتا ہوں کہ یہ سب مجبوریاں تھیں جو پیش آگئیں۔‘‘ (کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۸)
مرزاقادیانی کے دجال ہونے کا ایک اور بڑا ثبوت
ایسی عبارت کہ جس سے مسلمان آدمی کا جگر پھٹ جائے
۱… ’’مریم کو ہیکل کی نذر کر دیا گیا۔ تا وہ ہمیشہ بیت المقدس کی خادمہ ہو اور تمام عمر خاوند نہ کرے۔ لیکن جب چھ سات مہینے کا حمل نمایاں ہوگیا۔ تب حمل کی حالت میں ہی قوم کے بزرگوں نے مریم کا یوسف نام ایک نجار سے نکاح کر دیا اور اس کے گھر جاتے ہی ایک دو ماہ کے بعد مریم کے بیٹا پیدا ہوا۔ وہی عیسیٰ یسوع کے نام سے موسوم ہوا۔‘‘
(چشمہ مسیحی ص۲۶، خزائن ج۲۰ ص۳۵۵،۳۵۶)
اس گندی عبارت کے آگے مزید کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں۔ اس کی ضد خود مرزاقادیانی کے قلم سے ہم پیش کرتے ہیں۔ لکھتے ہیں کہ: ’’خدا نے مسیح کو بن باپ پیدا کیا تھا۔‘‘
(البشریٰ ج۳ ص۶۸، تذکرہ ص۴۱۱ طبع سوم)
۲… ’’یہ قرآن شریف کا مسیح اور اس کی والدہ پر احسان ہے کہ کروڑہا انسانوں کو یسوع کی ولادت کے بارے میں زبان بندی کو دی اور ان کو تعلیم دی کہ تم یہی کہو کہ وہ بے باپ پیدا ہوا۔‘‘
(ریویو اپریل ۱۹۰۲ء ص۱۵۹)