تعاقب کرنے کے لئے برادر مکرم جناب محمد عبدالرؤف صاحب نے شبانہ روز محنت کر کے قادیانی کتب اور رسائل سے ہی اقتباسات نقل کر کے اس کا اصلی چہرہ دکھانے کی کوشش کی ہے۔ خدا ان کی اس کوشش کو قبول فرمائے اور جس مقصد کے لئے یہ کتاب سامنے لائی جارہی ہے اس میں کامیابی بخشے۔ آمین!
بمصطفیؐ برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست
اگر بہ او، نرسیدی تمام بولہبی است
خالد کفایت
یکم اکتوبر ۱۹۹۹ء … عصمت منزل، مالیر کوٹلہ
مرزاقادیانی کی زندگی کا مختصر تعارف
پیدائش وخاندان
مرزاغلام احمد قادیانی ۱۸۳۹ء یا ۱۸۴۰ء میں ضلع گورداسپور (پنجاب) کے قصبہ قادیان میں پیدا ہوئے۔ ۱۸۹۱ء میں مسیح موعود ہونے کا اور ۱۹۰۱ء میں نبوت کا دعویٰ کیا، ۱۹۰۸ء میں لاہور میں موت ہوئی اور قادیان میں دفن ہوئے۔ ان کے والد کانام غلام مرتضیٰ اور والدہ کا نام چراغ بیبی تھا۔ آپ کا تعلق مغل قوم برلاس سے ہے۔
تعلیم
مرزاقادیانی کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی۔ انہوں نے قرآن مجید اور مختصر فارسی کی تعلیم اپنے گھر پر ہی مولوی فضل الٰہی سے حاصل کی، اور اپنی سیالکوٹ کی ملازمت کے دوران چند منشیوں سے انگریزی کی تعلیم بھی حاصل کی۔ (سیرت المہدی حصہ اوّل ص۱۵۵، روایت نمبر۱۵۰) مرزانے مسمریزم کی تعلیم بھی حاصل کی اور اس میں مہارت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ لیکن بعد میں اس کو ترک کر دیا تھا۔
جوانی (لڑکپن) کی بات
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے ایک دفعہ اپنی جوانی کے زمانہ میں حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) تمہارے دادا کی پنشن وصول کرنے گئے تو پیچھے پیچھے مرزاامام الدین بھی چلے گئے، جب آپ نے پنشن وصول کر لی تو وہ آپ کو پھسلا کر اور دھوکہ دے کر بجائے