مرزابشیرالدین نے سیرت مسیح موعود میں اپنے باپ دجال مرزاغلام ا حمد کے استاذوں کا بڑا زور سے اقرار کیا ہے اور مرزاقادیانی ایام اکصلح کتاب میں قسم کھا کر کہہ رہے ہیں کہ میں نے کسی انسان سے ایک سبق بھی نہیں پڑھا۔ لعنۃ اﷲ علیٰ الکاذبین!
حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر بہتان
جھوٹ نمبر:۵۲… ’’ہمارے نبی کریمﷺ نے اور نبیوں کی طرح ظاہری علم کسی استاذ سے نہیں پڑھا۔ مگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام مکتبوں میں بیٹھتے تھے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے ایک یہودی استاذ سے تمام توراۃ پڑھی تھی۔‘‘ (ایام الصلح ص۱۴۷، خزائن ج۱۴ ص۳۹۴)
یہ بھی صریح جھوٹ ہے۔ حضرت موسیٰ وعیسیٰ علیہا السلام نے کون سے مکتبوں میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کی؟ یہ انبیاء پر بہتان اور صریح الزام ہے میں مرزائی حضرات سے پوچھتا ہوں کہ حضرت عیسیٰ نے کون سے یہودی عالم سے توراۃ پڑھی تھی؟ قرآن اور حدیث صحیحہ سے ثابت کرو۔ لیکن یاد رکھو کہ مرزاقادیانی نے اپنے آپ کو بچانے کے لئے انبیاء پر بہتان عظیم باندھا ہے۔ انبیاء تو براہ راست خدا ہی سے علم پاتے ہیں۔ جیسا کہ اسی عبارت میں مرزاقادیانی نے تسلیم کیا ہے۔ لیکن موسیٰ وعیسیٰ علیہم السلام پر بہتان لگا کر قرآن کی مخالف کی ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ ’’ویعلمہ الکتاب والحکمۃ والتورۃ والانجیل (آل عمران)‘‘ {یعنی میں خود ان کو تعلیم دوں گا۔} اسی طرح قیامت کے دن خداتعالیٰ فرمائیں گے۔ ’’واذ علمتک الکتاب والحکمۃ والتوراۃ والانجیل (المائدہ)‘‘ اس میں بھی تعلیم کی نسبت خداتعالیٰ نے اپنی طرف کی ہے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر بہتان عظیم اور آپ کی عزت پر حملہ
جھوٹ نمبر:۵۳… ’’لیکن مسیح کی راست بازی اپنے زمانہ میں دوسرے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر ایک فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ شراب نہیں پیتا تھا اور کبھی نہیں سنا گیا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملا تھا۔ یا ہاتھوں اور اپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھواء تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کانام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا یہ نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع تھے۔‘‘ (دافع البلاء ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰ حاشیہ)
اس گندی عبارت میں مرزادجال نے عیسیٰ علیہ السلام پر یہ بہتان باندھا ہے کہ
۱… وہ شراب پیتے تھے۔