(کہ عمارت مکمل ہو جاتی) فرمایا آنحضرتﷺ نے کہ میں ہی وہ آخری اینٹ ہوں اور میں خاتم النّبیین ہوں۔}
’’لا تقوم الساعۃ حتّٰی یبعث دجالون کذّٰبون کلہم یزعم انہ نبی وانا خاتم النّبیین لا نبی بعدی (ابوداؤد ج۲ ص۱۲۷، ترمذی ج۲ ص۴۵)‘‘ {قیامت اس وقت تک واقع نہیں ہوسکتی جب تک بہت سے دجال اور کذاب نہ اٹھائے جائیں جن میں سے ہر ایک یہ کہتا ہوگا کہ وہ نبی ہے۔ حالانکہ میں خاتم النّبیین ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی پیدا نہ ہوگا۔}
’’انا آخر الانبیاء وانتم اخر الامم (کنزالعمال ج۵ ص۲۹۴)‘‘ {میں سب نبیوں سے آخر آنے والا ہوں اور تم سب سے آخری امت۔}
اقوال مرزا
’’میں ان تمام امور کا قائل ہوں جو اسلامی عقائد میں داخل ہیں اور جیسا کہ سنت جماعت کا عقیدہ ہے ان سب باتوں کو مانتا ہوں جو قرآن حدیث کی رو سے مسلم الثبوت ہیں اور سیدنا ومولانا محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰﷺ ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت ورسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔ میرا یقین ہے کہ وحی رسالت حضرت آدم صفی اﷲ سے شروع ہوئی اور جناب رسول اﷲ محمد مصطفیٰﷺ پر ختم ہوگئی۔‘‘
(مرزاقادیانی کا اشتہار مورخہ ۲؍اکتوبر ۱۸۹۱ئ، مندرجہ تبلیغ رسالت ج۲ ص۲۰، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰،۲۳۱)
’’اے لوگو! دشمن قرآن نہ بنو اور خاتم النّبیین کے بعد وحی نبوت کا نیا سلسلہ جاری نہ کرو۔ اس خدا سے شرم کرو جس کے سامنے حاضر کئے جاؤ گے۔‘‘
(آسمانی فیصلہ ص۱۵، خزائن ج۴ ص۳۳۵)
’’ہم بھی مدعی نبوت پر لعنت بھیجتے ہیں۔ ’’لا الہ الااﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ کے قائل ہیں اور آنحضرتﷺ کی ختم نبوت پر ایمان لاتے ہیں۔‘‘
(اشتہار مرزاقادیانی مورخہ ۲۰؍شعبان ۱۳۱۴ھ، مندرجہ تبلیغ رسالت ج۶ ص۲، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۲۹۷)
’’کیا ایسا بدبخت مفتری جو خود رسالت اور نبوت کا دعویٰ کرتا ہے قرآن شریف پر ایمان رکھ سکتا ہے اور کیا وہ شخص جو قرآن شریف پر ایمان رکھ سکتا ہے یہ کہہ سکتا ہے کہ میں بھی آنحضرتﷺ کے بعد نبی اور رسول ہوں۔‘‘ (انجام آتھم حاشیہ ص۲۷، خزائن ج۱۱ ص۲۷)