۶… ’’خدا نے اس امت میں سے مسیح موعود کو بھیجا جو اس پہلے مسیح سے اپنی تمام شان میں بہت بڑھ کر ہے اور اس نے دوسرے مسیح کا نام غلام احمد رکھا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳)
نوٹ… اب ذرا مرزاقادیانی کی اداؤں پر نظر ڈالیں اور پھر ان عبارتوں کو پڑھیں تو یہ ثابت ہو چکا کہ مرزاقادیانی ہی دجال، کذاب، جھوٹا، چالباز، شرابی، شریر آدمی، فریبی، فتنہ پرداز، انبیاء کو گالیاں دینے والا، کنجریوں سے آشنائی کرنے والا۔ انسانوں سے بدتر اور پلید ہے۔ انبیاء علیہم السلام واﷲ ایسے کاموں سے پاک ہوتے ہیں یہ بھی یاد رہے کہ یہ جو بہترین القاب مرزاقادیانی کو دئیے گئے ہیں یہ وہی ہیں جو مرزاقادیانی نے اولیاء اور علماء اور انبیاء کو دئیے ہیں۔ یہ بھی یاد رہے جہاں کہیں مرزاقادیانی نے یسوع کا نام لے کر یسوع کی توہین کی ہے تو یسوع سے مراد حضرت عیسیٰ بن مریم ہی ہیں۔ ملاحظہ کیجئے!
یسوع، مسیح ابن مریم ہی کے نام ہیں
۱… ’’اور دوسرے مسیح بن مریم جن کو عیسیٰ اور یسوع بھی کہتے ہیں۔‘‘
(توضیح المرام ص۳، خزائن ج۳ ص۵۲)
۲… ’’مریم کے بیٹا پیدا ہوا وہی عیسیٰ یا یسوع کے نام سے موسوم ہوا۔‘‘
(چشمہ مسیحی ص۲۶، خزائن ج۲۰ ص۳۵۶)
۳… ’’مگر ہم اس جگہ یہودیوں کے قول کو ترجیح دیتے ہیں جو کہتے ہیں کہ یسوع یعنی حضرت عیسیٰ، حضرت موسیٰ کے بعد میں چودھویں صدی میں مدعی نبوت تھا۔‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۸، خزائن ج۲۱ ص۳۵۹ حاشیہ)
۴… ’’اور لکھا ہے کہ تمہارے بھائیوں میں سے موسیٰ کی ماند ایک نبی قائم کیا جائے گا وہ نبی یسوع یعنی عیسیٰ ابن مریم ہے۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۲۰، خزائن ج۱۷ ص۲۹۹)
۵… ’’اے پادری صاحبان! میں آپ لوگوں کو اس خدا کی قسم دیتا ہوں جس نے مسیح کو بھیجا اور اس حجت کو یاد دلاتا ہوں جو آپ لوگ اپنے زعم میں حضرت یسوع ابن مریم سے رکھتے ہیں۔‘‘
(دعوت حق ملحقہ حقیقت الوحی ص۸، خزائن ج۲۲ ص۶۲۰)
۶… ’’یسوع ابن مریم کی دعا ان دونوں پر سلام ہو۔‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۷۵، خزائن ج۲۱ ص۳۴۴)