(۲۰)’’قد جائکم من اﷲ نور وکتاب مبین (المائدہ)‘‘
’’قدجائکم نور من اﷲ‘‘ (رسالہ سراج دین عیسائی کے چار سوالوں کا جواب ص۴۶ طبع۱، ص۵۸ طبع۲)
نوٹ… بندہ کے پاس تحریف فی القرآن کی ۴۵ اور مثالیں موجود ہیں جو پھر کبھی پیش کر دی جائیں گی۔ آیت ٹھیک لکھی مگر ترجمہ غلط پیش کیا۔
صحیح ترجمہ
غلط ترجمہ
یہ کتاب ہے نہیں شک اس میں ہدایت ہے پرہیزگاروں کے لئے وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں بغیر دیکھے اور نماز قائم کرتے ہیں اور خرچ کرتے ہیں۔ اس چیز سے جو ہم نے ان کو عطا فرمائی اور وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں اس چیز کے ساتھ جو نازل کی گئی۔ طرف آپ کی اور جو نازل کی گئی آپ سے پہلے اور ساتھ آخرت کے وہ یقین رکھتے ہیں۔ یہی لوگ ہدایت پر ہیں۔ اپنے رب کی طرف سے اور یہی وہ لوگ ہیں فلاح پانے والے۔
یہ کتاب جو شکوک اور شبہات سے پاک ہے۔ متقیوں کے لئے ہدایت نامہ ہے اور متقی وہ لوگ ہیں جو خدا پر (جس کی ذات مخفی درمخفی ہے) ایمان لاتے ہیں اور نماز کو قائم کرتے ہیں اور اپنے مالوں میں سے خدا کی راہ پر کچھ دیتے ہیں اور اسی کتاب پر ایمان لاتے ہیں۔ جو تیرے پر نازل ہوئی اور نیز ان کتابوں پر ایمان لاتے ہیں جو تجھ سے پہلے نازل ہوئیں۔ وہی لوگ خدا کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی نجات پائیں گے۔
(حقیقت الوحی ص۱۳۲، خزائن ج۲۲ ص۱۳۵)
نتیجہ… ’’بالآخرۃ ہم یوقنون‘‘ کا ترجمہ اور ساتھ آخرت کے وہ یقین رکھتے ہیں۔ ہضم کر گئے۔
حدیث میں خیانت
اصل حدیث
’’قال ابن عباس قال رسول اﷲﷺ ففندہ ذالک ینزل اخی عیسیٰ ابن مریم من السماء علیٰ جبل افیق اماماً ہادیا وحکماً وعادلاً علیہ برنس لہ مربوغا…‘‘ (منتخب کنزالعمال حاشیہ مسند احمد ج۶ ص۵۶)
تبدیل شدہ حدیث
’’وکذالک اختلف فی موضع نزولہ وفی حدیث ابن عباس قال