قادیانی اپنے بیان سے بھی مسیح موعود نہیں ہوسکتے۔ بلکہ اپنے اقوال سے جھوٹے ثابت ہوئے اور مرزاقادیانی (کشتی نوح ص۲۶، خزائن ج۱۹ ص۲۸) پر لکھتے ہیں کہ: ’’تم جھوٹ نہ بولو کہ جھوٹ بھی ایک حصہ شرک ہے۔‘‘ تو ہم نے کتنے جھوٹ ثابت کر دئیے ہیں۔ کیا پھر بھی مرزاقادیانی مشرک اور جھوٹے ثابت نہیں ہوئے۔ کیا مشرک اور جھوٹ بولنے والا بھی نبی یا مسیح ہوسکتا ہے؟
ختم نبوت اور مرزاقادیانی دجالی روپ میں
’’عن ثوبان قال قال رسول اﷲﷺ انہ سیکون فی امتی کذابون ثلٰثون کلہم یزعم انہ نبی وانا خاتم النّبیین لا نبی بعدی (جامع ترمذی ج۲ ص۴۵)‘‘ {حضرت ثوبانؓ روایت کرتے ہیں کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا ہے کہ قریب ہے کہ میری امت میں تیس جھوٹے پید۱؎ا ہوں گے۔ جن میں سے ہر ایک یہی کہے گا کہ میں نبی ہوں۔ حالانکہ میں خاتم النّبیین ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔}
بفرض اختصار صرف ایک حدیث نبوی درج کی گئی ہے۔ ورنہ دوسو کے قریب احادیث ہیں۔ جن میں ختم نبوت کی تفسیر اور تشریح موجود ہے۔ اب مرزاقادیانی کی تضاد بیانیاں ملاحظہ کریں:
جھوٹ نمبر:۷۳… ’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۲… ’’صریح طور پر نبی کا خطاب مجھے دیا گیا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۵۰، خزائن ج۲۲ ص۱۵۴، براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۹، خزائن ج۲۱ ص۳۶۰، ۳۶۱ ملخص)
۳… ’’میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ اس نے مجھے بھیجا ہے اور اس نے میرا نام بنی رکھا ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
’’حق یہ ہے کہ خدا کی وہ پاک وحی جو میرے اوپر نازل ہوتی ہے اس میں ایسے لفظ رسول اور مرسل اور نبی کے موجود ہیں نہ ایک دفعہ بلکہ ہزاردفعہ۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۱، خزائن ج۱۸ ص۲۰۶، حقیقت الوحی ص۱۰۷، خزائن ج۲۲ ص۱۱۰، نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷) وغیرہ کتابوں میں بکثرت موجود ہے۔
۱؎ اس حدیث نبوی کو مرزاغلام احمد قادیانی بھی تسلیم کرتا ہے۔ لکھتا ہے: ’’آنحضرتﷺ فرماتے ہیں کہ دنیا کے اخیر تک قریب تیس کے دجال پیدا ہوں گے۔ اب ظاہر ہے کہ جب تیس دجال کا آنا ضروری ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۹۹، خزائن ج۳ ص۱۹۷)