عذر… مرزائی کہا کرتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے اپنی کتاب (استفتاء ص۲۲، خزائن ج۱۲ ص۱۳۰ حاشیہ) پر لکھا ہے کہ: ’’معلوم نہیں کہ وہ ایمان (محمد حسین کا) فرعون کی طرح ہوگا یا پرہیزگاروں کی طرح۔‘‘
جواب… یہ تحریر ۱۸۹۷ء کی ہے۔ بے شک اس وقت مرزاقادیانی نے اس پیش گوئی کو دورنگی میں ڈالا تھا۔ مگر اس کے بعد جب کہ انہوں نے صاف اور واضح الفاظ میں بوحی اﷲ تعیین کر دی ہے کہ محمد حسین کا ایمان سعید لوگوں کی طرح ہوگا۔ جیسا کہ اوپر کی عبارت جو ۱۹۰۳ء کی ہے میں موجود ہے۔ تو اب ایک سابقہ مردودہ تحریر کو پیش کر کے فریب دینا بعید از شرافت ہے۔
نویں پیش گوئی… عمر مرزا
مرزاقادیانی لکھتا ہے کہ: ’’خداتعالیٰ نے مجھے صریح لفظوں میں اطلاع دی تھی کہ تیری عمر اسی برس کی ہوگی اور یا یہ کہ پانچ چھ سال زیادہ یا پانچ چھ سال کم اور جو ظاہر الفاظ وحی کے وعدہ کے متعلق ہیں وہ تو چھہتر اور چھیاسی کے اندر اندر کی تعیین کرتے ہیں۔‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۷، خزائن ج۲۱ ص۲۵۸، حقیقت الوحی ص۹۶، خزائن ج۲۲ ص۱۰۰)
اب مرزاقادیانی کی تاریخ پیدائش معلوم کرنا ضروری ہے۔ مرزاقادیانی نے خود لکھا ہے کہ: ’’میری پیدائش ۱۸۳۹ء یا ۱۸۴۰ء میں ہوئی۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۴۶، خزائن ج۱۳ ص۱۷۷)
دوسرا قرینہ یہ ہے کہ اسی کتاب میں آگے مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ: ’’۱۸۵۷ء میں ۱۶برس یا ۱۷برس میں تھا۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۴۶، خزائن ج۱۳ ص۱۷۷)
مرزاقادیانی کے مرنے کے بعد مرزاقادیانی کی یہ پیش گوئی صاف جھوٹی ثابت ہوگئی اور یہ عظیم الشان نشان بھی مرزاقادیانی کے کذب کا عظیم الشان اور زندہ جاوید ثبوت بن گیا۔ مرزاقادیانی کے مرنے کے بعد مرزائی سخت پریشان ہوئے۔ کیونکہ اس حساب سے اس کی عمر ۶۸سال یا ۶۹سال بنتی ہے اور پیش گوئی جھوٹی ثابت ہوتی ہے۔
مرزابشیرالدین محمود نے لکھا کہ: ’’میری تحقیق میں مرزاقادیانی کی پیدائش ۱۸۳۷ء میں ہوئی۔‘‘ (سیرت مسیح موعود ص۱)
مگر پھر بھی عمر پیش گوئی موافق نہیں بنتی۔ پھر مرزابشیراحمد ایم۔اے نے کہا کہ: ’’حضرت کی پیدائش ۱۸۳۶ء میں ہوئی۔‘‘ (سیرت المہدی حصہ دوم ص۱۵۰، روایت نمبر۴۶۷)
پھر ایک اور تحقیق کی گئی کہ: ’’پیدائش مرزاقادیانی کی ۱۸۳۵ئ، ۱۲؍فروری میں ہوئی۔ اس لحاظ سے بھی ۷۴سال نہیں بنتے۔ پھر مولوی محمد علی لاہوری نے مرزاقادیانی کی سیرت پر کتاب