خیال زاغ کو بلبل سے برتری کا ہے
غلام زادے کو دعویٰ پیغمبری کا ہے
جھوٹ نمبر:۷۹… ’’مگر پھر بھی بعض پیش گوئیوں کی نسبت آنحضرتﷺ نے خود اقرار کیا ہے کہ میں نے ان کی اصل حقیقت سمجھنے میں غلطی کھائی ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۰۰، خزائن ج۳ ص۳۰۷)
۲… ’’آپﷺ نے امت کے سمجھانے کے لئے بعض پیش گوئیوں کے سمجھنے میں خود اپنا غلطی کھانا بھی ظاہر فرمایا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۰۷، خزائن ج۳ ص۳۱۱)
یہ بھی مرزاغلام احمد قادیانی کا نبی کریمﷺ پر بہتان اور جھوٹ ہے۔ خود مرزاقادیانی دوسری کتاب میں لکھتا ہے کہ: ’’انبیاء کو ان کے دعویٰ میں غلطی نہیں ہوسکتی۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۲۶، خزائن ج۱۹ ص۱۳۵)
اور (کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص۵) پر ہے کہ: ’’ممکن نہیں کہ نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں۔‘‘ اور اسی کتاب (ازالہ اوہام ص۴،۴۰، خزائن ج۳ ص۳۰۹) پر ہے کہ: ’’علاوہ اس کے جن پیش گوئیوں کو مخالف کے سامنے دعویٰ کے طور پیش کیا جاتا ہے۔ وہ ایک خاص طور کی روشنی اور ہدایت اپنے اندر رکھتی ہے اور ملہم لوگ حضرت احدیت میں خاص طور پر توجہ کر کے ان کا زیادہ تر انکشاف کرا لیتے ہیں۔‘‘ تو معلوم ہوا کہ مرزاقادیانی نے آنحضرتﷺ پر جھوٹ بولا ہے۔
جھوٹ نمبر:۸۰… ’’تمام نبیوں نے ابتداء سے آج تک میرے لئے خبریں دی ہیں۔‘‘
(تذکرۃ الشہادتین ص۶۲، خزائن ج۲۰ ص۶۴)
کسی نبی کی کتاب میں مرزاقادیانی کے آنے کی خبر نہیں ہے۔ یہ بھی محض فریب اور سیاہ جھوٹ ہے۔
جھوٹ نمبر:۸۱…
روضہ آدم کہ تھا وہ نامکمل اب تلک
میرے آنے سے ہوا کامل بجملہ برگ وبار
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۱۳، خزائن ج۲۱ ص۱۴۴)
۲… ’’اس مسیح موعود (یعنی مرزاقادیانی) کو دنیا میں بھیجا۔ جس کا آنا اسلامی عمارت کی تکمیل کے لئے ضروری تھا۔‘‘ (کشتی نوح ص۱۳، خزائن ج۱۹ ص۱۴)
۳… ’’کیونکہ میں بارہا بتلا چکا ہوں کہ بموجب آیت ’’واٰخرین منہم لما یلحقوا بہم‘‘ بروزی طور پر وہی نبی خاتم الانبیاء ہوں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲)