’’مگر اپنے دس لاکھ نشان۔‘‘
(تذکرۃ الہادتین ص۴۱، خزائن ج۲۰ ص۴۳، براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۵۶، خزائن ج۲۱ ص۷۲)
یاد رہے کہ مرزاقادیانی کے نزدیک نشان اور معجزہ ایک ہی چیز سے چنانچہ لکھتے ہیں: ’’سچا مذہب اور حقیقی راست باز ضرور اپنے ساتھ امتیازی نشان رکھتا ہے اور اسی کا نام دوسرے لفظوں میں معجزہ اور کرامت اور خارق عادت امر ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۵۰، خزائن ج۲۱ ص۶۴ ملخص)
مطلب واضح ہے کہ مرزاقادیانی دجال، آنحضرتﷺ سے شان میں بڑھے ہوئے ہیں۔ سبحان اﷲ!
بت کریں آرزو خدائی کی
شان ہے تیری کبریائی کی
جھوٹ نمبر:۷۷…
لہ خسف القمر المنیر وان لی
غسا القمر ان المشرقان اتنکر
اس کے لئے (آنحضرتﷺ کے لئے) چاندکے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے جاند اور سورج دونوں کا۔ اب کیا تو انکا کرے گا۔ (اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳)
اور (چشمہ معرفت ص۴۱، خزائن ج۲۳ ص۴۱۱) پر ہے: ’’قرآن شریف میں مذکور ہے کہ آنحضرتﷺ کی انگلی کے اشارہ سے چاند دو ٹکڑے ہو گیا۔‘‘ قرآن شریف میں انگلی کا اشارہ مذکور نہیں ہے۔ یہ قران شریف پر جھوٹ ہے اور اعجاز احمدی میں آنحضرتﷺ کے معجزہ شق القمر کو کسوف خسوف قرار دیا ہے۔ نبی کریمﷺ کے اس معجزہ کو ازقسم کسوف خسوف کہنا۔اس کی عظمت کو کم کرنا ہے۔ جیسا کہ مرزاقادیانی کو بھی اقرار ہے۔ لکھتے ہیں: ’’اگر آج شق القمر کا معجزہ ہو تو ہیت وطبعی کے ماہر اور سائنس کے دلدادہ فی الفور اس کو کسوف خسوف میں داخل کر کے اس کی عظمت کو کم کرنا چاہیں گے۔‘‘ (رپورٹ جلسہ قادیان ص۱۵۸، ۱۸۹۷ئ)
جھوٹ نمبر:۷۸… مرزاقادیانی لکھتا ہے کہ: ’’میں مثیل مسیح ہوں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
’’اور حضور کریمﷺ مثیل موسیٰ ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۵۴۷، خزائن ج۳ ص۳۹۴)