خاندان ہے۔
جھوٹ نمبر:۳۸… ’’اسلامی مہینوں میں سے چوتھا مہینہ لیا۔ یعنی ماہ صفر اور ہفتہ کے دونوں میں سے چوتھا دن لیا۔ یعنی چار شنبہ۔‘‘ (تریاق القلوب ص۴۱، خزائن ج۵ ص۲۱۸)
یہاں تو مرزاقادیانی کے علم کا بھی پتہ چل گیا۔ جو صفر کے مہینے کو چوتھا مہینہ لکھ مارا ہے معمولی لکھا پڑھا آدمی بھی اسلامی مہینوں کو جانتا ہے۔ آگے مرزاقادیانی نے چار شنبہ کو چوتھا دن لکھ دیا ہے۔ حالانکہ وہ پانچواں دن ہے۔
جھوٹ نمبر:۳۹… ’’صحیح بخاری اور صحیح مسلم اور انجیل اور دانی ایل اور دوسرے نبیوں کی کتابوں میں بھی جہاں میرا ذکر کیاگیا ہے وہاں میری نسبت نبی کا لفظ بولا گیا ہے۔‘‘
(اربعین نمبر۳ ص۲۵، خزائن ج۱۷ ص۴۱۳)
صحیح بخاری، ومسلم اور انجیل اور دانی ایل میں مرزاقادیانی کا تو کہیں بھی ذکر نہیں ہے۔ لیکن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد ثانی کے ذکر میں صحیح مسلم شریف میں عیسیٰ نبی اﷲ کا لفظ آیا ہے۔ باقی رہی صحیح بخاری، انجیل اور دانی ایل کی کتاب یا دوسرے نبیوں کی کتب۔ ان میں نبی کا لفظ ہر گز ہرگز مذکور نہیں۔ غرض صحیح بخاری شریف وغیرہ پر مرزاقادیانی کا کھلا افتراء ہے۔
جھوٹ نمبر:۴۰… ’’اور یہ عجیب بات ہے کہ حضرت مسیح نے تو صرف مہدہی میں باتیں کیں۔ مگر اس لڑکے نے پیٹ ہی میں دو مرتبہ باتیں کیں۔ (تریاق القلوب ص۴۱، خزائن ج۱۵ ص۲۱۷)
یہ بھی مرزاقادیانی نے جھوٹ بولا ہے کہ میرے بیٹے مبارک احمد نے پیٹ ہی میں دو مرتبہ باتیں کیں ہیں۔ میں مرزائی امت سے پوچھتا ہوں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ پر تو بہتان لگا۔ جس کو دور کرنے کے لئے عیسیٰ بن مریم نے تو بچپن ہی میں باتیں کیں۔ مگر مرزاقادیانی کے لڑکے نے تو پیٹ ہی میں باتیں کرنی شروع کر دیں اور پیٹ میں باتیں کرنے کی کیا ضرورت پڑ گئی تھی؟ اور پھر کیا کیا باتیں کیں؟ ذرا ہمیں بھی راز بتا دیجئے۔
جھوٹ نمبر:۴۱… ’’میں امتی بھی ہوں اور نبی بھی۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۹، خزائن ج۲۱ ص۳۶۱)
یہ بھی مرزاقادیانی کا جھوٹ ہے۔ وہ خو دلکھتے ہیں کہ: ’’میں نبوت کا مدعی نہیں۔ بلکہ ایسے مدعی کو دائرہ اسلام سے خارج سمجھتا ہوں۔‘‘ (آسمانی فیصلہ ص۴، خزائن ج۴ ص۳۱۳)
مزید لکھتے ہیں کہ: ’’ہم مدعی نبوت پر لعنت بھیجتے ہیں۔ وحی نبوت نہیں بلکہ وحی ولایت کے ہم قائل ہیں۔‘‘ ( تبلیغ رسالت ص۲، ج۶، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۲۹۷) اور (ازالہ اوہام ص۴۲۲،