یقین ہے کہ مرزائی دوست اگر ہٹ دھرمی اور تعصب سے ذرا بالا تر ہو کر اس کا مطالعہ کریں گے اور پھر ان حوالہ جات کی اپنی کتب میں مراجعت بھی کر لیں گے تو وہ یقینا مرزاقادیانی کو مکار، دھوکہ باز، کذاب ودجال، اﷲ اور اس کے رسول پر بہتان وافتراء کرنے والا، علماء کرام اور عام مسلمانوں کو گالیاں دینے اور بدزبانی کرنے والا جو ایک عام شریف انسان سے بھی بعید ہے۔
دشمن اسلام، انگریز کا مداح ثناء خوان اور ان کا خدمت گذار پائیں گے۔ مجدد، مہدی، مسیح اور نبی تو دور کی باتیں ہیں وہ تو اپنی تحریرات کی روشنی میں ایک شریف صحت مند سچا انسان بھی ثابت نہیں ہوتا۔ اﷲتعالیٰ حق کو قبول کرنے اور اس پر استقامت کی توفیق عطاء فرمائیں۔
’’واﷲ یہدی السبیل‘‘ الراقم: منظور احمد عفا اﷲ عنہ
نمبر۲… نمونہ سلف، یقیت الخلف عالم باعمل
حضرت مولانا عبدالواحد صاحب ایم۔اے
مبلغ مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان (چیچہ وطنی)
M!
الحمدﷲ وحدہ الصلوۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ اما بعد!
خاندان مخدوم کے ایک مخدوم جو نسبی طور پر خواجۂ خواجگان حضرت بہاؤالدین زکریاؒ سے متعلق ہیں نہ صرف خاندانی نسبت بلند رکھتے ہیں بلکہ ایک علمی خاندان کے چشم وچراغ ہونے کے ساتھ ساتھ خود بھی علم کے آفتاب ہیں۔
اپنے علم وعمل سے ہر وقت امت مسلمہ کو مستفید فرماتے رہتے ہیں اور اس افادہ علمی کو دور داراز تک پہنچانے کے لئے انہوں نے قلم کا سہارا لیا ہے۔ فتنہ قادیانیت اس دور کا سب سے بڑا فتنہ ہے جس طرح اس کا بانی سب سے بڑا دجال وکذاب تھا۔ علماء نے ہر دور میں ہر میدان میں، تقریر، تحریر، مناظرہ تبلیغ سے اس کا رد اور مقابلہ کیا اور علمی طور پر اس کا محاسبہ کیا۔
ضرورت تھی کہ عوام الناس اور سادہ لوح اہل اسلام کو اس فتنہ سے باخبر کیا جائے۔ چنانچہ مخدوم صاحب نے علمی موضوعات ختم نبوت اور حیات عیسیٰ علیہ السلام کے بجائے کذبات مرزا کے موضوع کو اختیار فرمایا اور نہایت ہی سادہ اور عام فہم زبان میں موضوع کا حق ادا کیا ہے۔
پورا رسالہ کذبات مرزا، حقائق اور دلچسپ حوالہ جات کا مرقع ہے اور اس قابل ہے کہ ہر مسلمان نہ صرف خود اس کے مطالعہ سے مستفید ہو بلکہ جہاں تک ممکن ہے اسے دوسروں تک