سے ہمیں دستکش۱؎ ہونا پڑے گا۔ آپ کو واضح ہو کہ ایڈیٹر اخبار جہلم اس گروہ میں سے ہے جو مجھ سے سخت دشمنی رکھتا ہے۔ دوسرے حال میں میری جماعت میں سے اس پر ایک نالش فوجداری کر رکھی ہے۔ اس لئے قابل شرم۲؎ جھوٹ اس نے شائع کیا ہے۔ تعجب ہے کہ جس روز کرم دین نے جہلم میں نالش کی اس دن اس کی زیارت کے لئے کوئی نہ آیا اور پھر جس دن بذریعہ۳؎ وارنٹ وہ جہلم میں ہی پکڑا گیا۔ اس دن بھی ایک آدمی نے بھی اس کو سجدہ نہ کیا اور کئی بار وہ جہلم میں آیا۔ مگر کسی نے نہ پوچھا۔ لیکن جس دن میں جہلم میں پہنچا تب ہزارہا آدمی اس کو سجدہ کرنے کے لئے موجود ہوگئے۔ حالانکہ وہ جہلم کے ضلع کا باشندہ ہے اور اکثر ضلع میں رہتا ہے۔ اب میں ختم کرتا ہوں اور منتظر۴؎ رہوں گا کہ آپ اس جھوٹ کا دفعیہ کس پختہ طریق سے کرتے ہیں۔‘‘
(آپ کا ہمدرد، خیرخواہ مرزاغلام احمد ۲۸؍جنوری ۱۹۰۳ئ)
نقل بیان مرزاغلام احمد قادیانی
بمقدمہ یعقوب علی تراب ایڈیٹر ومالک اخبار الحکم بنام ابوالفضل مولوی کرم الدین دبیر، ومولوی فقیر محمد مالک سراج الاخبار۔
مرزاغلام احمد ولد مرزاغلام مرتضیٰ مغل عمر۵۶۵؎ سال پیشہ زمینداری سکنہ قادیان۔
۱؎ اوہو! آپ تو چھوٹے ہتھیاروں پر اتر آئے۔ اگر حسب منشائے مرزاقادیانی اس مضمون کی تردید نہ ہوئی تو پھر اپنی جانب اخبار بند کر دیں گے۔ پس آپ کے اخبار بند کرنے کی دیر ہے کہ مالک اخبار کا رزق بند ہو جائے گا۔ اس سے عالی جناب کی وسیع الظرفی کا پتہ ملتا ہے۔ ایسی دھکمیاں تو معمولی حوصلہ کے دنیادار بھی نہیں دیا کرتے۔
۲؎ اپنے جھوٹوں پر نظر فرما کر بتائیے گا کہ قابل شرم جھوٹ شائع کرنے والا کون ہے؟
۳؎ شکر ہے کہ حضور والا کے نام بھی آخر وارنٹ ہی جاری ہوگئے اور ضمانت داخل کرنی پڑی اور اب آپ کو دوسروں کی نسبت طنز کرنے سے شرم آئے گی۔
۴؎ آپ کی اس انتظار کو ایڈیٹر اخبار عام نے رفع نہ کیا۔ بجز اس کے کہ آپ کی اصل چٹھی ہی چھاپ دی۔ جس نے حضور اقدس کی صداقت کی ساری قلعی کھول دی ہے۔
۵؎ آپ اپنی کتاب (اعجاز احمدی ص۳، خزائن ج۱۹ ص۱۰۹) میں تحریر فرماتے ہیں کہ ۱۸۹۳ء میں عبداﷲ آتھم سے مباحثہ ہونے کے وقت آپ کی عمر اس کی عمر کے برابر تھی اور اس کی عمر ۶۴سال اس وقت تھی تو پھر نہایت تعجب ہے کہ اس وقت سے قریباً ۱۲سال کے بعد پھر آپ کی عمر ۶۵سال ہے۔ گویا ۱۲سال میں آپ کی عمر میں صرف ایک سال کا اضافہ ہوا۔ ’’وہذا شیٔ عجیب‘‘ بہرحال یا اعجاز احمدی کی تحریر جھوٹی ہے یا یہ بیان جھوٹ۔ جھوٹ نمبر۱۰۔