ہونا یا مورد عتاب الٰہی ہونا ظاہر ہو یا ایسے ظاہر کے وجوہ پائے جاتے ہوں۔
۴… میں اجتناب کروں گا ایسے مباحثہ میں مولوی ابوسعید محمد حسین یا اس کے کسی دوست یا پیرو کے برخلاف گالی گلوچ کا مضمون یا تصویر لکھوں یا شائع کروں جس سے کہ اس کو درد پہنچے۔ میں اقرار کرتا ہوں کہ اس کے یا اس کے دوست یا پیرو کے برخلاف اس قسم کے الفاظ استعمال نہ کروں گا۔ جیسا کہ دجال، کافر، کاذب، بطالوی۔ میں کبھی اس کی آزادانہ زندگی یا خاندانی رشتہ داروں کے برخلاف کچھ شائع نہ کروں گا۔ جس سے اس کو آزار پہنچے۔
۵… میں اجتناب کروں گا مولوی ابوسعید محمد حسین یا اس کے کسی دوست یا پیرو کو مباہلہ کے لئے بلاؤں۔ اس امر کے ظاہر کرنے کے لئے کہ مباحثہ میں کون صادق اور کون کاذب ہے نہ میں اس محمد حسین یا اس کے دوست یا پیرو کو اس بات کے لئے بلاؤں گا کہ وہ کسی کے متعلق کوئی پیش گوئی کریں۔
۶… میں حتی الوسع ہر ایک شخص کو جس پر میرا اثر ہو سکتا ہے اس طرح کاربند ہونے کے لئے ترغیب دوں گا۔ جیسا کہ میں نے فقرہ نمبر۱،۲،۳،۴،۵ میں اقرار کیا ہے۔ ۲۴؍فروری ۱۸۹۹ء
دستخط صاحب مجسٹریٹ ضلع دستخط بحروف انگریزی دستخط مرزاغلام احمد قادیانی
بحروف انگریزی مسٹر ڈوئی کمال الدین پلیڈر بقلم خود‘‘
نقل حکم مسٹر ڈگلس صاحب بہادر
نقل حکم مورخہ ۲۳؍اگست ۱۸۹۷ء اجلاسی جی۔ایم ڈبلیو ڈگلس صاحب بہادر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ضلع گورداسپور، زیردفعہ ۱۰۷ ضابطہ فوجداری۔
’’مرزاغلام احمد قادیانی کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ اگرچہ بمقدمہ ڈاکٹر کلارک صاحب ان کے برخلاف کافی شہادت نہیں ہے کہ ان سے ضمانت حفظ امن کی لی جاوے۔ لیکن جو تحریرات عدالت میں پیش کی گئی ہیں ان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ فتنہ انگیز ہے۔ درآنحالیکہ کوئی شہادت اس کے باور کرنے کے واسطے نہیں ہے کہ مرزاقادیانی خود یا کسی دیگر شخض کی معرفت نقص امن کریں گے۔ مگر ان کی تحریرات اس قسم کی ہیں کہ انہوں نے بلاشبہ طبائع کو اشتعال کی طرف مائل کر رکھا ہے اور مرزاقادیانی کو ذمہ دار ہونا چاہئے کہ یہ تحریرات ان کے مریدان پر کیا اثر رکھیں گی۔ پس مرزاقادیانی کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ ملائم اور مناسب الفاظ میں اپنی تحریرات کو استعمال کریں۔ ورنہ بحیثیت صاحب مجسٹریٹ ضلع ہم کو مزید کارروائی کرنی پڑے گی۔
دستخط صاحب مجسٹریٹ ضلع مسٹر ڈگلس صاحب دستخط مرزاغلام احمد بقلم خود‘‘