زیادہ یا پانچ چار کم۔‘‘ گویا مرزاقادیانی کے خدا کو پانچ چار کی کمی بیشی کے متعلق اشتباہ ہی رہا۔
(حقیقت الوحی ص۹۶،خزائن ج۲۲ ص۱۰۰)
اشتہار تبصرہ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۹۱) میں درج ہے: ’’تیری عمر کو بڑھادوں گا اور تیری موت کی پیش گوئی کرنے والوں کو تباہ کر دوں گا۔‘‘ (پیشین گوئی کرنے والے ڈاکٹر عبدالحکیم مولوی ثناء اﷲ زندہ رہے اور آپ تباہ ہوگئے)
’’بمقدمہ یعقوب علی ایڈیٹر الحکم بنام مولوی کرم الدین مورخہ ۶؍جولائی ۱۹۰۴ء کو مرزاقادیانی نے اپنے حلفی بیان میں اپنی عمر ۶۵سال لکھائی۔ آپ کا انتقال ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کو ہوگیا۔ اس حساب سے آپ کی عمر کل ۶۹سال کی ہوتی ہے۔ جو ثمانین حولاً اور اسی (۸۰) سال یا پانچ کم یا زیادہ کی پیشین گوئی کو خاک میں ملا دیتی ہے۔‘‘
ہاں! ہم مرزاقادیانی کی کذب بیانی کا ذکر کررہے تھے۔ (اخبار الحکم ۱۹۰۳ئ) میں آنجناب نے اپنی عمر ۹۵سال لکھی۔ بتائیے حضرت جی کا کون سا بیان سچا اور کون سا جھوٹا ہے۔‘‘
۳… قبر مسیح کے متعلق غلط بیانی: (ازالہ اوہام ص۴۷۳، خزائن ج۳ ص۳۵۳) میں لکھا کہ: ’’مسیح اپنے وطن گلیل میں فوت ہوا۔‘‘ (کشتی نوح ص۵۳،۵۴، خزائن ج۱۹ ص۵۷،۵۸) میں درج ہے کہ: ’’مسیح کشمیر میں فوت ہوا۔ سری نگر محلہ خانیار میں اس کی قبر موجود ہے۔‘‘
(اتمام الحجۃ حاشیہ ص۲۱، خزائن ج۸ ص۲۹۹) میں ہے: ’’قبر مسیح بلدۂ اقدس میں ہے۔ اس پر ایک گرجہ میں قبر مریم ہے۔‘‘ فرمائیے! حضرت جی کے تین بیان ہیں جن میں تناقض صریح ہے ان میں سے کون سا سچا کون سا جھوٹا ہے؟۔
۴… طاعون پڑنے کے متعلق غلط بیانی: (کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص۵) میں آپ نے لکھا ہے کہ: ’’قرآن شریف میں بلکہ تورات کے بعض صحف میں بھی یہ خبر موجود ہے کہ مسیح موعود کے وقت میں طاعون پڑے گی۔ بلکہ حضرت مسیح علیہ السلام نے انجیل میں بھی یہ خبر دی ہے۔‘‘
آؤ! قرآن کریم کی ورق گردانی کرو۔ کہاں کس پارہ کس رکوع کس آیت میں لکھا ہے کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔ (یہ کیسا افتراء علی اﷲ) اور ڈبل جھوٹ ہے۔ ایسا ہی تورات انجیل میں بھی ہرگز ایسا نہیںلکھا ہوا۔ مرزاقادیانی کی یہ سب دروغبافی ہے۔
۵… مرزاقادیانی نے (براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۱، خزائن ج۲۱ ص۱۱۸) میں لکھا ہے کہ: ’’بعض احادیث میں آیا ہے کہ آنے والے مسیح کی ایک یہ بھی نشانی ہوگی کہ وہ ذوالقرنین ہوگا۔‘‘ ہم