سری نگر کشمیر میں مسیح قادیانی
بذریعہ مسکین حاجی محی الدین ساکن محلہ سرائے بل ضلع امیراکدال
پہلے اطلاع
ہر خاص وعام کو اس معاملہ کی اصلیت سے واقف وآگاہ کرنا ضروری ہے کہ ایک شخص مسمی خلیفہ نورالدین جلد ساز (جو کہ مرزاغلام احمد قادیانی اور حکیم نورالدین کا خاص چیلا ہے) قریب دو تین سال کا عرصہ ہوا کہ کشمیر میں آیا تھا۔ اس نے یہاں کے لوگوں کے پاس ایک استفتا اس مضمون پر پیش کیا کہ محلہ روضہ بل میں کس کی قبر ہے۔ یعنی کسی نبی کی ہے یا غیر کی؟ یہاں کے لوگوں کو سوائے اس کے کچھ علم نہیں کہ خواجہ اعظم صاحب دیدہ مری اپنی تاریخ میں اس بارہ کے اندر ’’درذکر سید نصیرالدین خانیاری‘‘ کے اس قدر لکھا ہے کہ (میگوئیند کہ در آنجا پیغمبرے یوز آصف نام مدفون است) اور یہی نورالدین کے استفتا کا جواب لکھا گیا۔ بلکہ میر کمال الدین صاحب اندرابی نے جو یہاں کے مشاہیر سادات وعلماء سے ہیں۔ اسی استفتاء پر لکھا ہے کہ جس قدر تاریخ کے عبارت سے مفہوم ہوتا ہے یا ہم لوگوں کو علم ہے اس سے کوئی خاص پیغمبر عیسیٰ علیہ السلام مراد نہیں ہوسکتا اور لفظ (گویند) سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ خود مورخ کو بھی یوز آصف کی قبر ہونے میں یقین اور اعتبار نہیں۔ انشاء اﷲ تعالیٰ اور اختلاف اقوال جو درحق یوز آصف تواریخوں میں درج ہے آئندہ سطروں میں اختصار کے طور پر لکھا جائے گا۔
یہ گذارش لائق دیکھنے اور سننے کے ہے۔ عالمان علماء وسادات ومشائخان واشراف سری نگر کشمیر بخدمت ساکنان ہند وپنجاب وغیرہ ظاہر کرتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے ایک عربی رسالہ موسومہ (الہدیٰ والتبصرۃ لمن یری) چھپوایا ہے۔ اس میں ایک فہرست درج کی ہے کہ بعض لوگ کشمیر کے باشندے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی محلہ روضہ بل میں قبر ہونے کی شہادت دیتے ہیں۔ اما طرفہ یہ ہے کہ اکثر وہ لوگ جنہوں نے اس کاغذ استفتا پر مہر بانشانہ ثبت کیا ہے بالکل ناواقف وناخواندہ ہیں۔ ان کے نام یہاں درج ہوتے ہیں۔ (۱)عبدالجبار معروف جبار خان